تحریر:ہارون رشید شاہ
جب آپ یہ کالم پڑ ھیں گے تو اس وقت تک پاکستان کے وزیر اعظم‘عمران خان صاحب نے اپنی قوم سے ایک اور خطاب کیا ہو گا… عدم اعتماد کے ووٹ سے ایک دن قبل اپنے اس ممکنہ آخری خطاب میں خان صاحب کیا کہیں گے اور … اور کیا نہیں ‘ ہم نہیں جانتے ہیں… بالکل بھی نہیں جانتے ہیں… لیکن… لیکن اگر ان میں غیرت … تھوڑی سی بھی غیرت ہوگی ‘ اگر یہ حقیقی معنوں میں ایک کھلاڑی رہے ہوں تو… تو انہیں قوم کے نام اپنے اس خطاب میں مستعفی ہو نے کا اعلان کرنا چاہئے اور … اور قوم سے معافی بھی مانگنی چاہئے ۔وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ خان صاحب آخری گیند تک کھیلیں گے ‘ ہم بھی ان کی اس بات سے اتفاق کرتے کہ کھیل آخری گیند تک کھیلنا چاہئے … لیکن ۳؍ اپریل کو خان صاحب اور ان کے حواریوں نے جو کیا … اس کے بعد یہ کہنا کہ آخری گیند تک کھیل‘ کھیلا جائیگا ‘ کم از کم خان صاحب کو زیب نہیں دیتا ہے… اور بالکل بھی نہیں دیتا ہے ۔بہتر یہی ہو گا کہ خان صاحب مستعفی ہوں اور… اور متحدہ اپوزیشن کو حکومت بنانے کا موقع دیں ۔رہی بات کہ خان صاحب کو قوم سے معافی کیوں مانگنی چاہئے تو… تو صاحب اس بات کا جواب بھی بالکل آسان ہے اور … اور وہ یہ ہے کہ جس طرح انہوں اور ان کے حواریوں نے ملک کے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا ‘ اسے توڑ اور اپنے حق میں مروڑا …اسے دیکھ کر تو خان صاحب اور ان کے حواریوں پر غداری کا مقدمہ دائر ہونا چاہئے ‘ لیکن… لیکن ایسا ہونے سے پہلے انہیں معافی مانگنی چاہئے ۔ اور اس لئے بھی مانگنی چاہئے کہ خان صاحب نے اپنے ملک کے لوگوں کی توقعات کا خون… شب خون کیا۔فوج کی مکمل حمایت اور آشیر واد سے اقتدار میں آنے کے پہلے دن سے خان صاحب کا ایک ہی ایجنڈا تھا … ایک نکاتی ایجنڈا ‘ اپنے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں بھرنا ‘ ان کیخلاف مقدمات دائر کرنا … خان صاحب نے اپنی ساری توانا ئی اسی ایک بات پر لگادی … اس لئے ان کے پاس لوگوں کیلئے کام کرنے ‘ ان کے مسائل حل کرنے ‘ ان کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کرنے کا وقت ہی نہیں ملا اور… اور اس سب کا نتیجہ آج سب کے سامنے ہے ۔خان صاحب نے’ نیا پاکستان ‘بنانے کا وعدہ کیا تھا اور … اور آئین کو توڑ کر ‘اس سے انحراف کرنا ہی ان کا ’نیا پاکستان‘ تھا … لیکن … لیکن سپریم کورٹ آڑے آگئی اوران کا ’نیا پاکستان ‘ کا نعرہ خواب ہی رہا۔ہے نا؟