جموں//
جموںکشمیر کے سرمائی دارلخلافہ جموں کے ریہاری کالونی میں میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے غیر قانونی تجاوزات پر بلڈزور چلائے ۔
اطلاعات کے مطابق جمعے کی صبح ریہاری کالونی جموں میں اچانک پولیس کی تعیناتی عمل میں لا کر میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں نے شاہراوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی۔
معلوم ہوا ہے کہ ریہاری کالونی جموں کو خوبصورت بنانے کی خاطر مقامی لوگوں نے رہائشی مکانوں کے باہر پیڑ پودے لگائے ہیں۔
میونسپل کارپوریشن جموں کے مطابق کالونی میں لگ بھگ سبھی لوگوں نے رہائشی مکانوں کے باہر تعمیرات کھڑی کی ہیں جنہیں جمعے کی صبح ہٹایا گیا۔
نامہ نگار نے بتایا کہ مقامی لوگوں اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی اور تلخ کلامی کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے تاہم میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں نے غیر قانونی تجاوزات کو منہدم کیا ۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ ایک طرف جموں شہر کو سماٹ سٹی بنانے کی باتیں ہو رہی ہیں اور دوسری جانب لوگوں نے جو چھوٹے چھوٹے باغات رہائشی مکانوں کے باہر بنائے تھے اُنہیں تہس نہس کیا گیا ۔
لوگوں نے الزام لگایا کہ میونسپل کارپوریشن جموں کی جانب سے لوگوں کو کوئی نوٹس نہیں دی گئی تھی بلکہ جمعے کی صبح میونسپل کارپوریشن جموں کے آفیسران پولیس کے ہمراہ کالونی میں داخل ہوئے اور اندھا دھند طریقے سے تجاوزات کو صاف کیا جو حیران کن ہے ۔
اس دوران سرینگر میں عام آدمی پارٹی نے انسداد تجاوزات مہم کے خلاف دھرنا دیا جبکہ نائب صدر انجینئر یتو نے بھوک ہڑتال شروع کی ۔
اطلاعات کے مطابق سرینگر میں عام آدمی پارٹی کی جانب سے انسداد تجاوزات مہم کے خلاف دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا۔
پارٹی کے نائب صدر نذیر احمد یتو جمعرات سے ہی بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
یتو نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ انسداد تجاوزات مہم کے دوران عام لوگوں کو تنگ طلب کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے دعوئے کئے جارہے ہیں کہ غریبوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی لیکن بلڈوزر غریبوں کے مکانوں پر ہی چلائے جا رہے ہیں۔
نائب صدر نذیر یتو نے بتایا کہ جب تک حکومت کی جانب سے انسداد تجاوزات مہم کو روکنے کے حوالے سے حکم نامہ سامنے نہیں آتا تب تک وہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے رہیں گے ۔
یتو نے مزید بتایا کہ مارچ کے مہینے میں سالانہ امتحانات شروع ہو رہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے شروع کی گئی مہم کے اثرات طلاب پر بھی مرتب ہو رہے ہیں جس وجہ سے اُن کی تعلیم پر اثر پڑرہا ہے ۔
اُن کے مطابق ہم انسداد تجاوزات مہم کے خلاف نہیں بلکہ کارروائی اُن کے خلاف ہونی چاہئے جنہوں نے سینکڑوں کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کیا ہے ۔