شام اور ترکیہ میں آئے حالیہ زلزلے ‘ جس میں اب تک زائد از ۳۰ ہزار لوگ مارے گئے کے تناظر میں ایک ویڈیو دیکھنے کو ملی… جس میں کوئی باریش ایک مجمعے سے انگریز ی میں خطاب کررہا ہے ‘ کچھ باتیں کررہا ہے… کیا کہہ رہا ہے ‘ میں وہ من و عن آپ تک پہنچانا چاہتا ہوں … بغیر کسی تبصرے ‘ بغیر کسی تمہید کے ……’’یہ ہم سب کیلئے ایک اہم سبق ہے… ہم سب کیلئے ۔۴۵ سکنڈ …صرف ۴۵ سکنڈوں نے گھر والوں کو بے گھر بنا دیا … صرف ۴۵ سکنڈوں نے بچوں ‘ جن کے والدین تھے ‘ کو یتیم بنا دیا … صرف ۴۵ سکنڈوں نے عورتوں کو بیوہ بنا دیا … صرف ۴۵ سکنڈوں نے لوگوں ‘ جن کے پاس تجارت تھی ‘ کو بے روز گار بنا دیا … صرف ۴۵ سکنڈوں نے ۔ اب ہم سمجھ پا رہے ہیں ‘اپنے پیارے رسول ؐکی یہ حدیث سمجھ پا رہے ہیں کہ جو کوئی بھی صبح نیند سے اس حالت میں بیدار ہو جائے کہ اس کے سر پر چھت ہے ‘یعنی وہ اپنے گھر میں محفوظ ہے…وہ صحت مند ہے …اس کے پاس ایک دن کیلئے کھانے پینے کی چیزیں میسر ہیں… یہ سمجھ لو کہ جیسے اس کے پاس پوری دنیا ہے …زلزلے کے دوران… صرف ۴۵ سکنڈوں کے دوران یہ شخص جو اپنے بیٹے کو بازؤں سے اٹھائے ہوئے جان بچانے کی کوشش کررہا تھا… بھاگ رہا تھا… کیا آپ سوچتے ہیں کہ وہ اپنے سونے چاندی ‘ مہنگی گاڑیوں اور دوسری آسائشوں کے بارے میں سوچ رہا تھا… واللہ نہیں … اگر وہ اُس وقت سوچ رہا تھا تو … تو صرف اپنی اور اپنے بیٹے کی زندگی کے بارے میں سوچ رہا تھا ‘اپنے survivalکے بارے میں سوچ رہا تھا… ان۴۵ سکنڈوں میں سوچ رہا تھا ۔یہ ہم سب کیلئے ایک سبق ہے کہ ہم واپس اپنے خالق و مالک کی جانب رجوع کریں …جیسے ان لوگوں کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ… کہ ایک رات پہلے والی رات ان کی آخری رات ہو گی … ان کو کوئی اشارہ نہیں تھا کہ … کہ وہ بے گھر بن جائیں گے … یہ سب ہمارے ساتھ بھی ہو سکتا ہے … لیکن بد قسمتی سے ہم سب ان سانحات سے سبق حاصل نہیں کرتے ہیں… یہ سب ہمارے لئے اہم ہے کہ… کہ ہم واپس اللہ کی جانب رجوع کریں …اگر آپ کچھ حرام کررہے ہیں تو… تو اس کو فوراً روک لو… اگر آپ نماز تاخیر سے ادا کرتے ہیں تو… تو اس بات کو آج سے یقینی بنائیں کہ آپ وقت پر نماز ادا کریں … اگر آپ اپنے والدین کی نا فرمانی کررہے ہیں‘ آپ ان کے فرمانبردار نہیںہیں تو… تو والدین سے اپنے رشتے کو سدھار لیجئے … جو کوئی بھی گناہ آپ کررہے ہو… اس سے توبہ کرو ۔‘‘ہے نا؟