نئی دہلی//
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی۱۳ مارچ کی صبح۱۱بجے تک ملتوی کر دی گئی جس کے ساتھ ہی بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا۔
لوک سبھا میں آج وقفہ صفر کے بعد دن میں تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک عوامی اہمیت کے امور اٹھانے کے بعد غیر سرکاری ممبران کا کام کاج ہوا، جس میں ریلوے اسٹیشنوں کی ترقی پر آر این گاری کی طرف سے پیش کردہ پرائیویٹ بل پر دو گھنٹے تک بحث ہوئی۔ اس کے بعد شام ۶بجے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی پیر۱۳ مارچ کی صبح۱۱بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
لوک سبھا میں پرامن کارروائی کے برعکس راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے اڈانی گروپ کے بارے میں ہندن برگ رپورٹ میں کئے گئے دعوؤں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے دوپہر ۱۲بجے کے قریب ایوان کی کارروائی۱۳مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔
اس کے ساتھ ہی لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ ختم ہو گیا۔ بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ تقریباً ایک ماہ کے وقفے کے بعد۱۳مارچ سے۶؍اپریل تک شروع ہوگا۔
اس سے پہلے راجیہ سبھا میںکانگریس رکن پارلیمنٹ رجنی پاٹل کی معطلی اور ہنڈنبرگ رپورٹ پر زبردست ہنگامے کے درمیان چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے وقفہ سوالات کے آغاز کے ساتھ ہی ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ پہلے انہوں نے وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کی لیکن کانگریس کے پرمود تیواری نے ہنڈنبرگ رپورٹ پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا اور رجنی پاٹل کی معطلی کا مسئلہ اٹھایا۔
چیئرمین نے کہا کہ اپوزیشن ایوان چلانے میں تعاون نہیں کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اراکین عوامی توقعات کے مطابق کام کریں۔ لیکن حزب اختلاف کے نعرے لگانے والے ارکان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے وقفہ سوالات کے آغاز میں ہی ایوان کی کارروائی۱۳مارچ۲۰۲۳تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔