کلکتہ//
بنگال کے نومنتخب گورنر سی وی آنند بوس ہفتہ سے آہستہ آہستہ تبدیل ہو رہے ہیں۔ اتوار کو وہ دہلی پہنچ گئے اور پہلے یے بتایا گیا کہ مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات ان کااہم مقصد ہے ۔ لیکن شام کو معلوم ہوا کہ وہ اپنے پیشرو اور نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھر سے راج بھون میں ملاقات کی ہے ۔ دھنکھر خود تصویروں کو پوسٹ کی۔
دھنکھر نے اس ریاست میں راج بھون کا کردار دکھا کر ایک مثال قائم کی۔ نائب صدر بننے کے بعد، ریاستی بی جے پی چاہتی تھی کہ نیا گورنر دھنکھر کی طرح فعال ہو۔ لیکن کچھ دنوں کے بعد ہی نئے گورنر کے رویے سے گیرا کیمپ کو مایوسی ہوئی۔ بی جے پی نے گورنر پر ترنمول کی طرف متعصب ہونے کا الزام بھی لگانا شروع کر دیا۔بجٹ اجلاس کے دوران گورنرکے خلاف بی جے پی نے نعرے بازی بھی کی۔تاہم سنیچر کو بی جے پی کے ریاستی صد ر سوکانت مجمدار نے گورنر یس ملاقات کی۔ دو گھنٹے تک ملاقات ہوئی۔ اس کے بعد سے گورنر بدل گئے میٹنگ ختم ہونے کے آدھے گھنٹے کے اندر گورنر نے ریاستی پنچایت وزیر پردیپ مجمدار کو فون کیا۔گورنر آنند نے وزیر سے جاننا چاہا کہ مرکزی پراجیکٹس کے تعلق سے ریاست کے خلاف مختلف شکایات کے بعد نوبنو نے کیا قدم اٹھایا ہے ۔ اس کے بعد سے ہی گورنر مختلف ایشوز پر بیان جاری کرنے لگے ۔انہوں نے کہا کہ ان کی ہر ایک چیز پر نظر ہے ۔
گورنر آنند وزیر سے جاننا چاہتے ہیں کہ مرکزی پروجیکٹوں کے تعلق سے ریاست کے خلاف مختلف شکایات کے بعد نوانا نے کیا قدم اٹھایا ہے ۔ اس کے بعد، اتوار کی رات معلوم ہوا ہے کہ آنند نے اپنے پرنسپل سکریٹری کے عہدے پر موجود آئی اے ایس نندنی چکرورتی کو ہٹانے کی سفارش نبنا کو بھیجی ہے ۔ اس کے بعد سے ہی یہ قیاس آرائی کی جارہی تھی کہ پیر کو دہلی میں اعلیٰ سطحی میٹنگ ہو سکتی ہے ۔ لیکن یہ اندازہ نہیں لگایا جا سکتا تھا کہ دھنکھر کے ساتھ ہو گا۔ اب ریاستی بی جے پی کے ساتھ ساتھ حکمراں ترنمول کو یہ دیکھنے کے لیے انتظار کرنا پڑے گا کہ آنند نے نائب صدر بھون سے کیا سیکھا ہے ۔