نئی دہلی///
جمعیتہ علماء ہند کے صدر‘ محمود مدنی نے کہا کہ ہندوستان ان کا اتنا ہی ہے جتنا وزیر اعظم نریندر مودی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کا ہے۔
قومی دارالحکومت کے رام لیلا میدان میں جمعیتہ علماء ہند کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ ہندوستان ہمارا ملک ہے‘ یہ ملک اتنا ہی محمود مدنی کا ہے جتنا نریندر مودی اور موہن بھاگوت کا ہے۔ ’’محمود ان سے ایک انچ آگے ہے اور نہ ہی وہ محمود سے ایک انچ آگے ہیں‘‘۔
مولانا مدنی کا مزید کہنا تھا کہ اسلام اس ملک کا قدیم ترین مذہب ہے۔ انہوں نے کہا ’’یہ سرزمین مسلمانوں کا پہلا وطن ہے۔ یہ کہنا کہ اسلام ایک مذہب ہے جو باہر سے آیا ہے‘ سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔ اسلام تمام مذاہب میں سب سے قدیم مذہب ہے۔ ہندی مسلمانوں کیلئے ہندوستان بہترین ملک ہے۔‘‘
جمعیتہ علماء ہند کے سربراہ نے کہا کہ وہ زبردستی مذہب کی تبدیلی کے خلاف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج جو لوگ اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کر رہے ہیں انہیں بھی جھوٹے الزامات کے تحت جیل بھیجا جا رہا ہے۔
مولانا مدنی نے کہا’’ہم زبردستی مذہب کی تبدیلی کے خلاف ہیں۔ مذہب کی آزادی ایک بنیادی حق ہے۔ ہم زبردستی، دھوکہ دہی اور لالچ کے ذریعے تبدیلی کے بھی خلاف ہیں۔ ایجنسیوں کی طرف سے مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنانے کی بہت سی مثالیں ہیں، جیسے کہ نماز پر پابندی۔ ان پر پولیس ایکشن، اور بلڈوزر ایکشن‘‘۔
جمعیتہ علماء ہند کا تین روزہ مکمل اجلاس جمعہ کو دہلی میں شروع ہوا۔
جمعیتہ علماء ہند کے مطابق یکساں سول کوڈ، مذہبی آزادی اور مسلم پرسنل لاء اور مدارس کی خود مختاری ان چند امور میں شامل ہیں جن پر کنونشن میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ مزید، اس نے کہا کہ سماجی، اقتصادی طور پر پسماندہ مسلمانوں کیلئے ریزرویشن فراہم کرنے کیلئے ایک تجویز لایا جا سکتا ہے۔
جمعیتہ علماء ہند کے۳۴ویں اجلاس میں مذہبی بھائی چارے کو مضبوط کرنے کیلئے کیے جانے والے اقدامات اور نفرت انگیز مہمات کو روکنے کیلئے اقدامات بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔
جمعیت علمائے ہند ایک صدی پرانی تنظیم ہے، اور مسلمانوں کے شہری، مذہبی، ثقافتی اور تعلیمی حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرتی ہے۔ جمعیت مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیم ہونے کا دعویٰ کرتی ہے اور مسلمانوں کے سماجی، سیاسی اور مذہبی مسائل اس کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔