جموں//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر ‘ منوج سنہا نے کہاہے کہ ٹھاٹھری دوڈہ میں جوشی مٹھ جیسی صوتحال نہیں ہے ۔
جموں میںآج ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران یہ پوچھے جانے پر کہ کیا متاثرہ گاؤں میں جوشی مٹھ جیسی صورتحال ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے جواب دیا ’بالکل نہیں‘۔ان کاکہنا تھا’’مجھے زیادہ علم نہیں ہے (ڈوڈہ گاؤں میں ڈھانچے میں دراڑیں پڑنے کی وجوہات کے بارے میں)۔ ہمیں ماہر کی رائے پر بھروسہ رکھنا چاہیے اور انہیں تجزیہ کرنے اور حقائق کے ساتھ سامنے آنے دینا چاہیے۔‘‘
ایل جی نے بتایا کہ ماہرین کی رپورٹ پر من وعن عملدرآمد ہوگا۔
ڈوڈہ ضلع کے ٹھاٹھری میں اراضی کھسکنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک۲۰سے۲۵مکانوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔
سنہا نے کہاکہ سرکار اس مسئلے پر نظر گزر رکھ رہی ہیں ۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ڈوڈہ میں رہائشی مکانوں میں دارڑیں پڑنے کے واقعے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ متاثرہ مکانات کو خالی کرایا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ حکومت اور ضلعی انتظامیہ اس مسئلے پر نظر گزر رکھ رہی ہے ۔
اس دوران ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ شیش پال مہاجن نے کہاکہ ہفتے کے روز جی ایس ٹی کی ٹیم نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور وہاں سے سیمپل اُٹھائے ۔
اطلاعات کے مطابق نئی بستی ٹھاٹھری میں پچھلے دو ماہ سے رہائشی مکانوں میں دراڑیں پڑنے کا سلسلہ جاری ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ پچھلے چار روز سے ۲۰سے۲۵مکانوں میں دراڑیں پڑ گئیں جس وجہ سے مذکورہ مکان ناقابل رہائش بن گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ شیش پال مہاجن نے ہفتے کے روز متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور وہاں پر لوگوں سے بات چیت کی۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ کم از کم ۱۹مکانوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جی ایس آئی ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا اور وہاں سے سیمپل لئے ۔
اُن کے مطابق ماہرین کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ضروری کارروائی کی جائے گی۔ادھر مقامی لوگوں نے بتایا کہ۲۰سے۲۵مکانوں میں گہری دراڑیں پڑ نے سے لوگوں میں خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا ہے ۔