جموں/۴فروری
مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ جو لوگ دفعہ370 کی بحالی کی بات کرتے ہیں انہیں سمجھنا چاہئے کہ اب جموں کشمیر کے حالات بہت بدل گئے ہیں۔
ٹھاکر نے کہا کہ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد جموں وکشمیر میں ترقی ہو رہی ہے اور ہر سو امن کا ماحول قائم ہو رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں بجٹ پر بحث کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ یہ بجٹ تمام طبقوں کو کچھ نہ کچھ فراہم کرتا ہے ۔
مرکزی وزیر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا”ہم لوگ سال2011میں کلکتہ سے کشمیر تک ترنگا یاترا کرنے کےلئے یہاں آئے تو مجھے گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا گیا تاکہ ترنگا نہ لہرایا دیا جائے “۔
ٹھاکر کا کہنا تھا”لیکن جب مودی جی نے دفعہ370 ہٹایا تو یہاں ہر طرف شانتی قائم ہوگئی ترقی ہو رہی ہے اور ہر گھر میں ترنگا لہرایا جاتا ہے “۔
مرکزی وزےر اطلاعات کہا کہ اب کچھ لوگوں کی راج نیتی بند ہوگئی ہے جن کا کام ایک نسل کے بعد دوسری نسل کا زمینوں پر قبضہ کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ اب وہ اقتدار سے باہر ہوگئے ہیں جس سے ان کے حالات خراب ہوگئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت جموں وکشمیر کو آگے بڑھانے کا کام جاری رکھے گی۔
ٹھاکر نے کہا کہ اپوزیشن بجٹ پر بحث کرنے سے قاصر ہے کیونکہ اس بجٹ میں ہر طبقے کےلئے کچھ نہ کچھ فرام کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا”جب انہوں نے (اپویشن نے ) دیکھا کہ اس بجٹ میں ہر طقے کےلئے کچھ نہ کچھ ہے اور یہ بجٹ صاف و شفاف ہے وہ دم بخود ہوگئے اور بجٹ پر بحث کرنے کے بجائے شور مچانے لگے “۔
مرکزی وزیر کا کہنا تھا کہ اس بجٹ میں تمام طبقوں کےلئے کچھ نہ کچھ ہے جہاں مہنگائی دنیا میں بڑھی ہے وہیں ہم نے اس کو بھارت میں کنٹرول کر رکھا ہے ۔
ٹھاکر نے کہا کہ منموہن سنگھ جی کے دور سال2012-2013میں ملک میں مہنگائی 12فیصد تھی جس کو ہم نے کم کرکے 5فیصد تک پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ بھارت دوسرا بڑا موبائل در آمد کرنے والا ملک تھا اور آج دوسرا بڑا موبائل منی فیکچرر ملک بن گیا ہے ۔
مرکزی وزیر کا کہنا تھا کہ کانگریس کے دور میں بجلی نہیں تھی لیکن آج ہر گھر میں بجلی ہے اور220ویکیسن مفت کئے گئے گیارہ کروڑ خواتین کو رسوئی گیس فراہم کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جو کام کانگریس ۰۶برسوں میں نہ کر سکی وہ ہم نے صرف آٹھ برسوں میں کیا۔