جموں//
جموں کشمیر حکومت نے سوموار کو محکمہ جیل خانہ جات کے تین اہلکاروں کو’بدعنوانی، ناقص کارکردگی اور سماج دشمن سرگرمیوں‘ میں ملوث ہونے پر قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا حکم دیا۔
حکومت نے کہا کہ انتظامیہ کو مزید موثر اور شفاف بنانے کی اپنی کوششوں میں، اس نے محکمہ جیل خانہ جات کے تین اہلکاروں کو’’بدعنوانی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے‘‘کے الزام میں قبل از وقت ریٹائر کر دیا ہے۔
حکومت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے’’ان اہلکاروں نے اپنے فرائض ایسے طریقے سے انجام دیے جو سرکاری ملازمین کے لیے ناگوار تھے اور قائم کردہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے تھے۔ یہ مشق ان اہلکاروں کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے باقاعدہ عمل کے ایک حصے کے طور پر کی گئی تھی، جو عمر/ خدمت کی مدت کے معیارات سے تجاوز کرتے ہیں۔‘‘۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک کو سنگین مجرمانہ کیس میں ملوث پایا گیا اور تین سال تک زیر حراست رہا، اس کے علاوہ اس اہلکار نے عوامی شہرت بھی خراب کر لی تھی۔ ایک اور اہلکار مواصلات کے سرکاری چینلز کی خلاف ورزی کا عادی پایا گیا اور اسے فرضی اور فضول شکایات بھیجنے، آر ٹی آئی ایکٹ کا غلط استعمال کرنے اور ہائی کورٹ کا وقت ضائع کرنے کا قصوروار پایا گیا جس کے لیے عدالت نے اس پردس ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ اہلکار کو تین سالانہ انکریمنٹ روکنے کی شکل میں بڑی سزا دی گئی۔
اس کے علاوہ، ایک اہلکار سب جیل ریاسی کے اندر ممنوعہ اشیاء کی اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا۔
جائزہ کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ان ملازمین کی کارکردگی غیر تسلی بخش پائی گئی اور سرکاری ملازمت میں ان کا مستقل رہنا مفاد عامہ کے خلاف پایا گیا۔
ماضی قریب میں رشوت کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت مختلف ملازمین کو ان کے خلاف محکمانہ کارروائیوں پر سختی سے عمل کرتے ہوئے سرکاری بد اِنتظامی کی بنا پر ملازمت سے برطرف کیا گیا ہے۔
جموںوکشمیر سی ایس آر کے آرٹیکل ۲۲۶(۲) کے تحت مقدمات پر غور کرنے کیلئے تشکیل دی گئی بااِختیار کمیٹیوں کے ساتھ بہت سے معاملات کی جانب جانچ پڑتال کی جارہی ہے ۔مزید یہ کہ کئی ملازمین کو ملک دشمن سرگرمیوں کی وجہ سے ملازمت سے برطرف بھی کیا گیا ہے۔
دریں اثنا، حکومت نے جموںوکشمیر میں اَپنے ملازمین کے ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ کے لئے متعدد اقدامات بھی شروع کئے ہیں جن میں آن لائن ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم ( اِی ۔ ایچ آر ایم ایس ) ، باوقار اِنڈین ایڈمنسٹریٹیو / پولیس سروس میں اَفسران کی شمولیت ، کیرئیر کی بہتر ترقی کے لئے بروقت ڈی پی سیز، بھرتی قوانین کو اَپ ڈیٹ کرنا، ریکروٹنگ ایجنسیوں سے بھرتی کے عمل کو تیز کرنا،سروسز سلیکشن بورڈ کو بھیجی گئی اورزیادہ تر نان گزیٹیڈ اَسامیوں کیلئے اِنٹرویوز کو ختم کرنا شامل ہیں۔