نئی دہلی/31 جنوری
چیف اکنامک ایڈوائزر‘ وی اننت ناگیشورن نے آج ہندوستانی معیشت کی گلابی تصویر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو اب معاشی سست روی سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔
اقتصادی سروے 2022-23 کے مصنف، ناگیشورن نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے ذریعہ پارلیمنٹ میں جائزہ پیش کرنے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت 6.4 فیصد مالیاتی خسارے کے ہدف کو حاصل کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ اپریل سے نومبرتک آٹھ مہینے میں مجموعی ٹیکس ریونیو میں بھی 15.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور رواں مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں جی ایس ٹی ریونیو کے طور پر 13.40 لاکھ کروڑ روپے جمع کیے گئے ہیں۔
چیف اکنامک ایڈوائزر نے کہا کہ مالی سال 2015 سے مالی سال 2023 تک وائبلٹی گیپ فنڈنگ اسکیم کے تحت 2982.4 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2022 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا بہا¶ 21.3 ارب ڈالر تھا گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 76 فیصد زیادہ ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ادویات کی برآمد میں بھی 24 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔
ناگیشورن نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے رواں مالی سال میں ہندوستان کی شرح نمو 6.8 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے ۔ اگلے مالی سال میں یہ 6.1 فیصد اور مالی سال 2024-25 میں 6.8 فیصد بتائی گئی ہے ۔
چیف اکنامک ایڈوائزرنے معیشت میں مکمل ریکوری کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ نان بینکنگ اور کارپوریٹ سیکٹر کی بیلنس شیٹ اب اچھی حالت میں ہے ۔ ملک کو وبائی مرض پر قابو پانے اور اگلے مرحلے کی طرف دیکھنے کی ضرورت ہے ۔