سرینگر//
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا سخت سیکورٹی بندو بست کے بیچ ہفتے کی صبح جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ سے دوبارہ شروع ہوئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ یاترا کیلئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
اونتی پورہ کے چرسو گاؤں سے شروع ہونے والی یاترا میں پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور ان کی صاحبزادی التجا مفتی نے شرکت کی۔
کانگریس جنرل سکریٹری اور راہل گاندھی کی بہن پرینکا گاندھی بھی یاترا میں شامل ہونے والی ہے ۔
محبوبہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا’’راہل گاندھی کی یاترا کشمیر میں ایک تازہ ہوا کے جھونکے کی طرح آئی ہے ‘‘۔انہوں نے ٹویٹ میں کہا’’سال۲۰۱۹کے بعد پہلی بار کشمیری لوگ اتنی بڑی تعداد میں اپنے گھروں سے باہر آئے ہیں، ان (راہل گاندھی) کے ساتھ چلنا ایک بڑا تجربہ تھا‘‘۔
لیتہ پورہ پہنچ کر یاترا مختصر وقفے کیلئے رک گئی اور وہاں راہل گاندھی نے۱۴فروری۲۰۱۹کو ہونے والے ایک خود کش حملے میں جان بحق ہونے والے سی آر پی ایف اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ادھر بی جے پی محبوبہ مفتی کو یاترا میں شامل ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔
بی جے پی جموںکشمیر یونٹ کے ترجمان‘ الطاف ٹھاکر نے اپنے ایک بیان میں سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا راہل گاندھی ان لوگوں کے شابہ بشانہ چلنے پر معافی مانگیں گے جو جموں وکشمیر میں دو جھنڈوں اور دو قوانین کی حمایت کرتے ہیں یا وہ خود بھی اس کی حمایت کرتے ہیں۔
ٹھاکر نے کہا کہ امید ہے کہ راہل گاندھی۳۰ جنوری کو لالچوک میں ان افراد کے ساتھ ہاتھ ملانے پر معافی مانگیں گے جو جموں وکشمیر کے بھارت کے ساتھ انضمام کے مخالف ہیں۔
بتادیں کہ راہل گاندھی نے جمعے کے روز کشمیر پہنچنے کے بعد یاترا کے لئے سیکورٹی انتظامات کمزور ہونے کا الزام لگایا تھا تاہم جموں وکشمیر پولیس نے اس الزام کو رد کیا تھا۔
کنیا کماری سے ۷ستمبر کو شروع ہونے والی یہ یاترا ہفتے کو پانپور میں برلا اوپن مائنڈس اسکول میں قیام کے بعد سری نگر کے مضافاتی علاقہ پانتھہ چوک پر اختتام پذیر ہوگی۔پانتھہ چوک میں رات کے قیام کے بعد اتوار کو یاترا دوبارہ شروع ہو کر نہرو پارک پہنچے گی۔
پیر کو راہل گاندھی سری نگر میں مولانا آزاد روڈ پر واقع پارٹی ہیڈ کوارٹر پر قومی پرچم لہرائیں گے ۔