سرینگر//
محکمہ سری کلچر میں کام کرنے والے عارضی ملازمین نے بدھ کو یہاں پریس کالونی میں جمع ہو کر اپنے مطالبات خاص کر تنخواہوں کے واگذاری کے حق میں احتجاج درج کیا۔
احتجاجی اپنے مطالبات کے حق میں جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے ۔اس موقع پر جموں و کشمیر کیجول ایمپلائیز فورم کے صدر سجاد پرے نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یہ احتجاجی پروگرام تنخواہوں کی واگذاری کے متعلق ہے ۔
پرے نے کہا’’افسوس کی بات ہے کہ محکمہ سری کلچر کے علارضی ملازمین کی ماہانہ تنخواہ صرف آٹھ سو روپیے ہے جو کئی مہینوں سے بند ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سرکار سے مطالبہ ہے کہ ان ملازموں کی ساری بند تنخواہ ماہ مبارک رمضان میں ہی واگذار کی جائے ۔
ملازمین صدر نے کہا کہ سرکار نے ویجز کمپوننٹ کے تحت پیسہ واگذار کیا ہے لیکن وہ پیسہ دوسروں کے بینک کھاتوں میں جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری سرکار سے گذارش ہے کہ اس ضمن میں ایک تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جانا چاہئے تاکہ حقداروں کو اپنا حق ملے ۔
پرے نے کہا کہ اگر سرکار نے ان مطالبات کو پورا نہیں کیا تو فورم اپنے احتجاجوں میں شدت لائے گی جس کی ذمہ دار سرکار پر عائد ہوگی۔