سرینگر/۸۲جنوری(ڈیسک)
مشرقی یروشلم میں یہودیوں کی عبادت گاہ پر حملے کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔
یہ واقعہ دو روز قبل مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین شہر میں اسرائیلی فوج کے حملے کے دوران نو فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد ہوا ہے۔
جمعرات کو جنین پر اسرائیلی حملہ حالیہ برسوں میں شہر میں ہونے والے سب سے مہلک حملوں میں سے ایک تھا۔
پولیس کے مطابق اس یہودی آبادکاری میں موجود عبادت گاہ میں عبادت کی غرض سے جمع ہونے والے افراد جب عبادت گاہ سے باہر نکل رہے تھے تو ان پر حملہ آور نے فائرنگ کر دی جس کے بعد پولیس کی جانب سے اسے ہلاک کر دیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آور مشرقی یروشلم سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان تھا۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق حملہ آور رات 8 بج کر 12 منٹ پر عبادت گاہ میں داخل ہوا اور حاضرین پر فائرنگ کی۔
غزہ میں حماس کے ترجمان حازم قاسم نے خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’یہ کارروائی جنین میں قابضین کے جرائم کا جواب اور قابضین کے مجرمانہ اقدامات کا قدرتی ردعمل ہے۔‘ اسلامی جہاد تنظیم نے بھی اس حملے کا خیر مقدم کیا ہے تاہم کسی فلسطینی گروپ نے تاحال اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
موقع پر موجود فرانزک ٹیمیں ایک سفید گاڑی کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہیں جو ممکنہ طور پر حملہ آور چلا رہا تھا۔