اتوار, مئی 11, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

ککہ پرے سیاستدان نہیں دہشت گرد تھا!

بخاری صاحب سے معذرت کے ساتھ

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-01-25
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

ایسا محسوس ہورہا ہے کہ کشمیرکی سیاسی اُفق پر پاکستانی طرز کی سیاست کے سائے دراز ہوتے جارہے ہیں۔ اس میں دو رائے نہیں کہ پاکستان کا سیاسی منظرنامہ یا سیاسی کلچر گندگی، غلاظت اورا خلاقی انحطاط کا بہت بڑا ملبہ کا آکار اختیار کررہاہے لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ اس ملبہ کی کچھ چھینٹیں کشمیرکی سیاسی اُفق پر بھی پڑرہی ہیں۔
مثالیں ، واقعات، طرزعمل اور زبان ، لہجہ اور انداز اگر کوئی حقیقت رکھتے ہیں تو کہاجاسکتا ہے کہ کشمیر کا سیاسی منظرنامہ یاسیاسی کلچر اخلاقی گراوٹ، شعور اور ادراک کے تعلق سے بڑی سبک رفتاری کے ساتھ تنزل پذیر ہے۔ کشمیرنشین مختلف مکاتب فکر سے وابستہ سیاستدانوں کے بیانات، انداز اور لہجہ کابغورمطالعہ یا بین السطور جائزہ لیاجائے تو یہ بات عیاں ہوجاتی ہے کہ اس میں شک و شبہ باقی نہیں رہا کہ اب بیان بازی اور الزامات اور جوابی الزامات سے بہت آگے بات نکلتی نظرآرہی ہے۔
کشمیرکی سیاسی اُفق پر جتنے بھی لوگ جلوہ گر ہیں ہمیں ان سے کوئی خارنہیں، وہ جس نظریہ کی بھی سیاست کریں وہ ان کے حد اختیار میںہے۔ہندوستان زندہ باد کہیں یا پاکستان مردہ باد ہمیں اس سے بھی غرض نہیں البتہ ان سے یہ سوال کرنے کا حق تو ہے کہ ’’کشمیر پائندہ باد ‘‘ کہاں ہے؟
سید الطاف بخاری کشمیرہی کے نہیں بلکہ شمالی ہندوستان کے نامور اور سرکردہ بزنس مین ہیں۔ سیاست میں قدم رکھا اور اپنی پارٹی کے نام سے جموںوکشمیر کے سیاسی نقشے میں اپنی الگ سیاسی شناخت بنالی۔ آہستہ آہستہ اپنی پارٹی کو وسعت دینے میں بھی کامیابی حاصل کرلی، لیکن بیانات کے حوالہ سے کچھ ایسے بیانات بھی سامنے آتے رہے جنہیں قابل اعتراض یا اختلافی زمرے میں رکھاجاسکتاہے۔ اپنی پارٹی کے ابتداء ہی میں انہوںنے اپنی اس خواہش کا برملا اظہار کیا کہ وہ کشمیرکا ’’ بخشی غلام محمد ثانی ‘‘ بننا چاہتے ہیں۔ بخشی غلام محمد مرحوم تقریباً گیارہ سال تک دہلی کی آشیرواد کے ساتھ اقتدار میں رہے۔ اُن گیارہ سالوں کے دوران کشمیرکی سیاسی ، معاشرتی اورانتظامی زندگیوں کے ساتھ کیا کچھ حشر کیاجاتارہا، کورپشن لوٹ، استحصال ، غنڈہ گردی ،مارل کورپشن، قبضہ مافیاز اور بھی بہت کچھ کشمیر میں ہوتا رہا، یہاں تک کہ جمہوریت اور جمہوری اداروں کا جنازہ تک اُٹھایا جاتا رہا، کنبہ پروری اور اقرباء نوازی کے دُنیا بھر کے ریکارڈ اُ س دورمیں مات کئے گئے، اس مخصوص شناخت کے باوجود الطاف صاحب کا بخشی ثانی کا روپ دھارن کرنے کا خواب یا خواہش فہم وادراک سے بالا تر ہے۔
اور اب بخاری صاحب نے اب سے کچھ گھنٹے قبل ایک ایسے شخص کو کشمیرکے دوسرے سیاست دانوں سے بہتر سیاستدان قرار دیا جس کی سفاکیت کے قصے کہانیاں اور کردار آج بھی رونگٹے کھڑا کردیتے ہیں۔الطاف صاحب کا ارشاد ہے کہ ’’ککہ پرے کشمیرکے دوسرے سیاستدانوں سے بہتر سیاستدان تھا جو کچھ بھی کرتا تھا سب کے سامنے کرتا تھا جبکہ دوسرے سیاستدانوں نے پردے کے پیچھے وہی کا م کئے…‘‘
سوال یہ ہے کہ بخاری صاحب کے بقول ککہ پرے سب کے سامنے کھل کر کیاکرتے تھے جو دوسرے سیاستدان ویسے ہی کام پردے کی اوٹ میں کرتے ہیں۔ اس بارے میں ہم سے زیادہ معلومات بخاری صاحب ہی رکھتے ہیں اور یہ بار انہی پر ہے کہ وہ سیاستدانوں کے پردوں کے پیچھے کاموں کو بے نقاب کرکے عوامی دربار میں پیش کریں تاکہ کشمیرکا اوسط شہری کم سے کم یہ جانکاری تو رکھ سکے کہ ان کی آنکھوں کے سامنے جو سیاست کا ر ہیں اصل میں ان کا چہرہ کیاہے۔
لیکن جہاں تک ککہ پرے کے بارے میں بخاری صاحب کی آراء اور انہیں بہتر سیاستدان کے طور ایک نئے اوتار میں بعد ا زمرگ پیش کرنے کی کوشش کا تعلق ہے اس بارے میں کہاجاسکتا ہے کہ یہ اپنی پارٹی کے سربراہ اوربانی کی فکر کی بھی غلطی ہے اور سیاسی تعبیر کی بھی غلطی ہے۔ ککہ پرے سیاستدان نہیں تھا وہ ایک دہشت گرد تھا۔ چاہئے عسکری روپ میں یاپھر سرنڈر بندوق بردار کے روپ میں۔ اغوا برائے تاوان ،اغوا برائے دہشت گردی، مارکٹائی، ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ وہ کیا کچھ نہیں جو ککہ پرے اور ان کی گینگ سے وابستہ نہیں تھا۔
اس ماضی ، اس کردار اوراس شناخت کے باوجود پرے مرحوم کو بہتر سیاستدان کے طور پیش کرنا سیاسی اقدار کی ایسی پستی تصور کی جاسکتی ہے جس کی نظیر شاید ہی ملے۔ سید الطاف بخاری ایسا کہنے پر کیوں مجبور ہوئے، یہ معلوم نہیں، ممکن ہے ایسا کہنے کیلئے ان کی کوئی سیاسی یا غیر سیاسی مصلحت ہولیکن ان کی دہشت گرانہ اور قاتلانہ شبیہ کو پردے کی اوٹ میں کرنے کی کوشش کرکے ایک نئے اوتار کے طور دوسروں کے مقابلے میںایک بہتر سیاستدان کے طور پیش کرکے نہ صرف کشمیرنشین سیاستدانوں کی تضحیک اور کردار کشی کی بو محسوس کی جارہی ہے بلکہ یہ زخموں پر نمک پاشی کے مترادف بھی ہے۔
معذرت کے ساتھ اُس طرزسیاست کی بخاری صاحب سے ہر گز توقع نہیں تھی اور نہ ہے ،بے شک وہ اپنے ہم عصر سیاست کاروں کے خلاف مورچہ بندی کرے، ان کا سیاسی سطح پر مقابلہ کرے، عوام تک اپنا سیاسی پیغام مختلف طریقے اور وسائل کو برئوے کار لاکر اختیارکریں وہ ان کی طرز سیاست اور طرز اپروچ کا لازم ہیںاورانہیں اُس حوالہ سے حق بھی حاصل ہے لیکن ان افراد جنہوںنے بندوق ہاتھ میں لے کر کبھی ایک روپ میں تو کبھی دوسرے روپ میں کشمیر کی معاشرتی اقدار اور اعلیٰ وارفع تہذیب وثقافت ،مفرد تشخص اور سیاسی واقتصادی سکون کوتاراج کرنے میں کلیدی کردار اداکیا ہو کو کشمیرکی سیاسی تہذیب وشناخت کا ’’بہتر‘‘حصہ قراردے کر مسلط کرنے کی کوشش واقعی بدبختانہ ہے۔
کشمیر گذرے ۳۰…۳۵؍برسوں میںبہت سارے زخم سہتا آرہاہے ، کچھ زخم جوگہرے بھی ہیں کچھ کشمیرنشین سیاستدانوں کی ہی مرہون منت تصور کئے جارہے ہیں، کچھ زخم کچھ سیاستدانوں کے لمحاتی اور جذباتی فیصلوں کی دین سمجھے جارہے ہیں جبکہ حد سے زیادہ زخم عسکریت اور جوابی عسکریت جس میں سرنڈر عسکریت کا بھی خاصہ کردار رہا ہے کے حوالہ سے تصور کئے جارہے ہیں۔مختلف سیاسی مکتب فکر سے وابستہ بعض سیاستدانوں کے ’’ملازمانہ ‘‘یا غلامانہ طرز کے کردار نے بھی کشمیر کی تباہی وبربادی میںبہت بڑا کرداراداکیاہے۔
بخاری صاحب آپ سیاست میں ابھی ابھی داخل ہوئے ہیں، کشمیرکی اس تباہی وبربادی کے دورکے آپ بھی ایک عینی گواہ ہیں، کچھ توایسا کرداراداکریںجو بحیثیت مجموعی کشمیری عوام کو راحت فراہم کرسکے اور سکون قلب بھی تاکہ وہ اپنی معاشی اورفکری زندگی کا سفر بغیر کسی مزید تکلیف اور روح فرسائی کے طے کرسکیں۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

ہر چوتھا شخص…

Next Post

شاداب خان نے قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ ثقلین مشتاق کی بیٹی سے نکاح کرلیا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post

شاداب خان نے قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ ثقلین مشتاق کی بیٹی سے نکاح کرلیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.