سرینگر/۱۶جنوری
سیکورٹی فورسز نے سرینگر کے حساس علاقوں میں گاڑیوں اور راہگیروں کی تلاشیوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے ۔
پیر کی دوپہر کو سیکورٹی فورسز اور جموں کشمیر پولیس کے ایس او جی نے سری نگر کی سیول لائنز بشمول تجارتی مرکز لالچوک میں اچانک گاڑیوں اور لوگوں کی تلاشی شروع کی۔
اطلاعات کے مطابق دکاندار اور لوگ اپنے اپنے کام کاج کے ساتھ مصروف عمل تھے اور ٹرانسپورٹ حسب معمول جاری تھا کہ اچانک سیکورٹی فورسز اور پولیس کے ایس اوجی نے گھنٹہ گھر لالچوک اور کورٹ روڑ کی طرف جانے والے تمام راستوں کو مسدود کیا اور تلاشی کارروائیاں شروع کیں۔
سیکورٹی فورسز نے تلاشی کارروائیوں کے دوران ڈرون کیمروں کا استعمال کیا۔
سیکورٹی فورسز نے لوگوں اور تمام پرائیویٹ اور مسافر بردار گاڑیوں کی تلاشی شروع کی۔
سیکورٹی فورسز نے موٹر سائیکل سوار لوگوں کے موبائل فون اور مبینہ طور ان میں سٹور مواد کو بھی باریک بینی کے ساتھ چیک کیا۔
تاہم بعد ازاں لوگوں اور گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی۔ادھریوم جمہوریہ کے پیش نظر وادی بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔
ڈی اے پی کے مزید رہنما ¶ں کی کانگریس میں واپسی: جے رام رمیش
نئی دہلی/۱۶جنوری
کانگریس رہنما جے رام رمیش نے پیر کو دعویٰ کیا کہ غلام نبی آزاد کی زیر قیادت نو تشکیل شدہ ڈیموکریٹک آزاد پارٹی (ڈی اے پی) کے کئی اوررہنماوں کی کانگریس میں واپسی ہوگی۔
رمیش نے کہا کہ ڈی اے پی کے یہ لیڈر منگل کو دوبارہ کانگریس میں شامل ہو جائیں گے ۔ انہوں نے ڈی اے پی کو ’ ڈس اپیئرنگ آزاد’‘پارٹی قرار دیا۔
کانگریس کے سینئر لیڈر نے ٹویٹ کیا”کل ڈس اپیئرنگ پارٹی (ڈی اے پی) کے مزید رہنما اپنی چھٹی ختم کر دیں گے اور جہاں سے ہیں، وہیں لوٹ جائیں گے “۔
اس ماہ کے شروع میں جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند اور سابق وزیر پیرزادہ محمد سعید سمیت 15 دیگر لوگوں نے ڈی اے پی کاہاتھ چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔