جموں//
شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف، لیفٹیننٹ جنرل اپیندر دویدی نے کہا ہے کہ سیکورٹی ایجنسیوں نے جموں کشمیر میں تشدد پر مؤثر طریقے سے قابو پالیا ہے اور ان لوگوں کو منہ توڑ جواب دے رہے ہیں جو پراکسی وار کے ذریعے اپنے ’سیاسی مقاصد‘ کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
راجوری میں ویٹرنز ڈے کی ریلی میں، شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف نے یہ بھی اعلان کیا کہ آرمی ویلفیئر ہاؤسنگ آرگنائزیشن کے بورڈ آف گورنرز نے سابق فوجیوں کے لیے ایک ہاؤسنگ پروجیکٹ کو منظوری دی ہے اور ان سے اسے کامیاب بنانے کی درخواست کی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل اپیندر دویدی نے کہا کہ راجوری ہیروز کی سرزمین ہے اور اس نے پڑوسی ملک کی سازشوں اور مذموم منصوبوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا۔انہوں نے کہا’’ سیکورٹی ایجنسیوں نے مؤثر طریقے سے تشدد پر قابو پالیا ہے اور ان لوگوں کو منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے جو اس پراکسی وار کی مدد سے اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کی کوشش کر رہے ہیں‘‘۔
راجوری میں ساتویں ویٹرنز ڈے ریلی کے شرکاء کو مبارکباد دیتے ہوئے شمالی کمانڈ کے سربراہ نے کہا کہ اس کا بنیادی مقصد یونین ٹیریٹری میں رہنے والے سابق فوجیوں کے مسائل کا پتہ لگانا اور انتظامیہ کی مدد سے ان کو جلد از جلد حل کرنا ہے۔
شمالی کمان کے سربراہ نے کہا کہ سرینگر میں ہیروز اور سابق فوجیوں کے بچوں کے لیے ایک ہاسٹل ٹینڈر کے مرحلے میں ہے اور اسے مالی سال ۲۰۲۳۔۲۰۲۴میں جلد از جلد مکمل کرنے کا ہدف ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے یونین ٹیریٹری کے تمام ۲۰؍ اضلاع میں سابق فوجیوں کی شکایات کے ازالے کے لیے ڈی ایس پی رینک کے نوڈل پولیس افسران کو تعینات کیا ہے۔
اعلیٰ فوجی کمانڈر نے کہا کہ مرکز نے گزشتہ سال۲۳ دسمبر کو ون رینک ون پنشن کی اسکیم میں ترمیم کو منظوری دی تھی جس میں یکم جولائی ۲۰۱۴ کے بعد ریٹائر ہونے والے سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے کہا ’’یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ہمارے شہید ہونے والے ہیروز کی ایکس گریشیا کو ۵ لاکھ روپے سے بڑھا کر ۲۵ لاکھ روپے کرنے کے دیرینہ مطالبہ کو قبول کر لیا ہے‘‘۔
عوام کی فلاح و بہبود کیلئے فوج کے آپریشن سدبھاونا کا حوالہ دیتے ہوئے، لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے کہا’’ہم نے۲ء۱۴ کروڑ روپے کی لاگت سے اسکول اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کے۶۰ منصوبے، کھیلوں سے متعلق ۷۵ منصوبے، ۳۹ صحت کی اسکیمیں۱۶ کور کے علاقے میں لاگو کی ہیں۔ تقریباً ۶۰ہزار نوجوانوں اور دیگر لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے‘‘۔
شمالی کمان کے سربراہ نے کہا’’میں آپ کو یہ بھی یقین دلاتا ہوں کہ حکومت ہند اور شمالی کمان ہمیشہ ہمارے سابق فوجیوں کی خدمت کے لیے پرعزم ہیں۔ میں توقع کرتا ہوں کہ آپ فوج اور حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی فلاحی اسکیموں میں مکمل تعاون کریں گے اور ان اسکیموں کو کامیاب بنائیں گے۔‘‘