جموں//
راہل گاندھی کی قیادت والی بھارت جوڑو یاترا۲۰ جنوری کو جموں کشمیر میں داخل ہوگی، کانگریس لیڈر وقار رسول وانی نے پیر کو کہا کہ پارٹی مختلف مسائل کو اٹھائے گی جس میں ریاست کی بحالی اور اسمبلی انتخابات کا مطالبہ بھی شامل ہے۔
جموں اور کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر نے کہا کہ کانگریس کارکنان کی ایک بڑی تعداد گاندھی کے ساتھ لکھن پور سے سرینگر تک پیدل چلیں گی۔
وانی نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے یاترا کی اجازت دینے اور اس کے ہموار انعقاد کے لیے متعلقہ افسران کو ضروری ہدایات جاری کیں۔ وانی نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کو بتایا’’پڑوسی ریاست پنجاب میں۱۰ دن گزارنے کے بعد، بھارت جوڑو یاترا ۲۰ جنوری کو لکھن پور (جموں و کشمیر) میں داخل ہو رہی ہے۔ لکھن پور میں جھنڈا وصول کرنے کی تقریب کیلئے جموں کشمیر کانگریس کی طرف سے ایک بڑی تقریب کا منصوبہ بنایا گیا ہے‘‘
کانگریس لیڈر نے کہا کہ یاترا کا مقصد بنیادی طور پر تقسیم کی سیاست کو مسترد کرتے ہوئے ہندوستان کو متحد کرنا ہے اور مہنگائی اور بے روزگاری پر تشویش کو اجاگر کرنا ہے لیکن جموں و کشمیر پہنچنے پر ایک اور مطالبہ شامل کیا جائے گا جو اسمبلی انتخابات سے قبل اس کی ریاستی حیثیت کی بحالی ہے۔
وانی نے کہا ’’ہم سماج کے تمام طبقات، سماجی تنظیموں، این جی اوز اور تمام سیکولر سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ لوگ جو براہ راست یا بالواسطہ طور پر بی جے پی سے جڑے ہوئے ہیں وہ آگے آئیں اور یارا میں شامل ہوں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ۹۰ سے زیادہ تنظیموں نے یاترا کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
آنے والے انتخابات میں پارٹی کے امکانات پر یاترا کے ممکنہ اثرات سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وانی نے کہا کہ عوام کے ردعمل کو دیکھتے ہوئے، کوئی بھی کانگریس کو ۲۰۲۴ میں مرکز اور جموں کشمیر میں حکومت بنانے سے دور نہیں رکھ سکتا۔ جب بھی الیکشن ہوتے ہیں۔
جب بی جے پی لیڈروں کے جموں و کشمیر میں اپنی طاقت پر اگلی حکومت بنانے کے دعوے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا’’ بی جے پی نے مرکز اور جموں و کشمیر دونوں میں اپنی حکمرانی کے پچھلے نو سالوں میں کیا کیا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ اس کا رپورٹ کارڈ ایک بڑا صفر دکھاتا ہے‘‘ ۔
۷ستمبر کو تمل ناڈو کے کنیا کماری سے شروع ہونے والی ۳۵۰۰ کلومیٹر طویل بھارت جوڈو یاترا ؍۳۰جنوری تک سری نگر پہنچ کر راہل گاندھی کے وہاں قومی پرچم لہرانے کے بعد ختم ہوگی۔ یہ مارچ اب تک تمل ناڈو، کیرالہ، کرناٹک، آندھرا پردیش، تلنگانہ، مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش، راجستھان، دہلی اور اتر پردیش کا احاطہ کر چکا ہے۔ یہ فی الحال ہریانہ میں ہے۔
بعد میں سری نگر میں، جے کے پی سی سی کے صدر وانی نے کہا کہ یاترا سری نگر میں ایک قومی تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے پارٹی کے سرکردہ لیڈروں بشمول سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا، کانگریس زیر اقتدار ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور اراکین پارلیمنٹ کو اس تقریب میں شرکت کے لیے مدعو کیا ہے۔
قبل ازیں کئی بلاک ڈیولپمنٹ کونسل ممبران، سرپنچوں اور پنچوں نے سری نگر میں پی سی سی ہیڈ آفس میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ رسول نے پارٹی میں نئے آنے والوں کو خوش آمدید کہا۔