نئی دہلی// شمالی ہندوستان کے کئی علاقوں میں شدید سردی اور سردی کی لہر جاری ہے جب کہ جنوبی ہندوستان میں مختلف مقامات پر بارش کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہے ۔
قومی راجدھانی دہلی میں شدید سردی کی لہر کی وجہ سے ہفتہ کو سب سے سرد صبح ریکارڈ کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی این سی آر کے علاقے میں بھی سردی کی لہر کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہوئی۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ جھارکھنڈ میں اگلے پانچ دنوں تک موسم خشک رہے گا۔ بہار کے ساتھ ساتھ جھارکھنڈ میں بھی ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں۔
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی ہدایات پر، وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ سے چھ ماہ کے لیے روپے کی شرح سے فنڈز منظور کیے گئے ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ضلع چمولی کی تحصیل جوشی مٹھ کے جوشی مٹھ میونسپلٹی ایریا کے تحت متاثرہ خاندان جن کے مکانات تباہ ہونے کی وجہ سے رہنے کے قابل نہیں ہیں یا وہ خاندان جو بے گھر ہوگئے ہیں، انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے لیکن عارضی طور پر نقل مکانی کے لیے کرائے کے مکان میں، 4000 فی خاندان کے حساب سے ، چھ ماہ کا کرایہ منظور کیا گیا ہے اور چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے بطور ایڈوانس 1.00 کروڑ (صرف ایک کروڑ)منظور کیا گیا ہے ۔
ہماچل پردیش میں 7 سے 10 جنوری تک اونچی چوٹیوں پر برف باری اور نچلے علاقوں میں بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے ۔ اس دوران شدید سردی کی لہر کی وارننگ بھی جاری کر دی گئی ہے ۔ بارش کی توقع رکھنے والے کسانوں اور باغبانوں کو راحت ملنے کی امید ہے کیونکہ ریاست میں پچھلے دو مہینوں سے تقریباً کوئی بارش نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے خشک سالی جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج سے 14 جنوری تک برف باری کی وارننگ جاری کی گئی ہے جس کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کنور انتظامیہ کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر راجندر کمار گوتم نے عام لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی برف باری والے علاقے ، زیادہ اونچائی، کم درجہ حرارت والے علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور اپنے گھروں میں محفوظ رہیں۔
انہوں نے تمام گرام پنچایت پردھان، این جی اوز، ٹریکروں اور پیدل چلنے والوں سے درخواست کی ہے کہ وہ انتظامیہ کے اس مشورے کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے ۔