سرینگر/۷جنوری
محکمہ موسمیات کی طرف سے اگلے ایک ہفتے کے دوران موسم خراب رہنے کی پیش گوئی کے بیچ وادی کشمیر کے شبانہ درجہ حرارت میں کافی بہتری واقع ہوئی ہے جس سے لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے کسی حد تک راحت نصیب ہوئی ہے ۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سری نگر میں5 جنوری کو رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی6.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ ایک اور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی8.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی14.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع لیہہ میں منفی10.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں دو مغربی ہوا¶ں کی لہروں کے داخل ہونے کا امکان ہے جن کے نتیجے میں وادی میں 7 جنوری سے موسم ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران 8 سے 10 جنوری کو برف باری ہونے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد 11 سے 13 جنوری تک وادی میں درمیانی درجے کی برف باری یا بارشیں متوقع ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں شہنشاہ زمستان چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے اور اس دور حکومت21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے ۔
اس کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوجاتا ہے گرچہ اس چلہ کے دوران سردیوں کی شدت کمی واقع ہوجاتی ہے تاہم بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے ۔