نئی دہلی// ہر کھلاڑی کی اپنی ایک منفرد شخصیت ہوتی ہے او ر وہ اپنے کھیل میں اس قدر منجھ جاتا ہے کہ پھر وہ اسی لحاظ سے اپنے کھیل کو پیش کرتا ہے اور دوسرے کھلاڑیوں پر سبقت حاصل کرلیتا ہے۔کپِل دیو بھی کرکٹ کی دنیا کی ایک ایسہی ہی شخصیت ہیں، جن کا کرکٹ میں عزت اور ایک اعلیٰ مقام ہے۔
’’ ہریانہ کے طوفان ‘‘ کے نام سے مشہور اس عظیم کھلاڑی کی پیدائش پنجاب کے مشہور شہر چندی گڑھ میں 6 جنوری 1959 میں ہوئی ۔ پورا نام کپِل دیو نکھج، نے ابتدائی تعلیم ڈی اے وی اسکول سے حاصل کی اور گریجویشن سینٹ ایڈورڈ کالج سے مکمل کی ۔ ملک کی تقسیم کے وقت ان کا خاندان راولپنڈی سے ہندستان میں رہنے لگا۔ یہیں ان کے والد رام لال نکھنج لکڑی کا کاروبار کرتے تھے۔ ان کی والدہ راج کماری، جن کا تعلق پاکستان سے تھا، ایک گھریلو خاتون تھیں۔کپِل دیو کے کل سات بہن بھائی ہیں ، وہ چھٹے نمبر پر ہیں۔ ان کی شادی 1980 میں رومی بھاٹیہ نامی خاتون سے ہوئی۔
کپِل کا رجحان چونکہ بچپن سے ہی کھیلوں کی طرف مائل تھا۔ انہوں نے اسکول میں جونیئر سطح پر تمغے بھی جیتے تھے۔اسی لئے ان کی دلچسپی اور صلاحیت کو دیکھتے ہوئے انہیں کرکٹ کی تربیت حاصل کرنے کے لیے دیش پریم آزاد ، جو ان کے کوچ تھے، کے پاس بھیجا گیا۔ پہلے تو ان کےگیند بازی کے ایکشن کو رد کردیا گیا لیکن انہوں نے آہستہ آہستہ اپنے کھیل میں بہتری لانا شروع کردی۔ اپنی فٹنیس اور کھیل پرخاص توجہ دینی شروع کردی۔ مسلسل مشق اور پابندی کا نتیجہ یہ ہوا کہ یہ نوجوان کھلاڑی فیلڈ میں ہمیشہ چاق و چوبند نظر آیا اور اپنی فٹنس پر اتنی توجہ دی کہ انہیں صحت کی وجہ سے کبھی ٹیسٹ میچ سے باہر نہیں کیا گیا اور حیران کن بات یہ بھی ہے کہ یہ مشہور کرکٹر اپنے طویل کیریئر کی 184 اننگز میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوا۔