دہلی/غازی آباد/باغپت//
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ اور را کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں شرکت کی جب یہ منگل کو نو دن کے وقفے کے بعد دہلی سے دوبارہ شروع ہوئی۔
ایک اور قابل ذکر شریک کانگریس کی سابق ترجمان اور شیوسینا کے ٹھاکرے دھڑے کی راجیہ سبھا ایم پی پرینکا چترویدی تھیں۔
جہاں فاروق عبداللہ غازی آباد،لونی سرحد کے قریب یاترا میں شامل ہوئے‘ دولت جعفرآباد سے راہول کے ساتھ چل پڑے۔ اگرچہ فاروق عبداللہ اور دولت یاترا میں ایک ساتھ نہیں چلے لیکن ان دو اہم شخصیات کا ایک ہی دن یاترا میں شرکت ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (را) کے سابق سربراہ اپنی نئی کتاب’شیدوز‘ کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں‘ جس میں انہوں نے ’ڈاکٹر صاحب‘ (فارق عبداللہ) پر ایک باب مختص کیا ہے اور راہول کا حوالہ بھی دیا ہے۔
یاترا منگل کو دہلی کے کشمیری گیٹ سے شروع ہوئی جہاں راہول نے لونی سرحد کی طرف پیدل سفر شروع کرنے سے پہلے مارگھٹ ہنومان مندر میں آشیرواد حاصل کیا جہاں سے جلوس اتر پردیش تک پہنچا۔
فاروق نے راہل گاندھی کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی پر مبارکباد بھی پیش کی اور اُمید ظاہر کی کہ جس مقصد کی خاطر یہ یاترا شروع کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا ’’ ملک کے لوگ اس مقصد کو سمجھیں گے اور موجودہ دور میں پھیلائی جارہی نفرتوں اور لوگوں کو بانٹنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیں گے ‘‘۔
جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ جس طرح سے ملک میں نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں اور لوگوں کو مذہب ، زبان اور علاقائی بنیادوں پر بانٹا جارہاہے وہ ملک کی سالمیت کیلئے کسی بھی صورت میں سودمند نہیں اور اسی صورتحال میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ جیسے اقدام کی اشد ضرورت تھی ۔
نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا ’’ میں اُمید کرتا ہوں کہ یہ یاترا ملک کے عوام کو ایک بار پھر جوڑنے کا کام کریگی اور ماضی کی طرح یہاں ہند، مسلم ، سکھ اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ آپسی ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کے سائے تلے اپنی زندگی خوشحالی اور فارغ البالی میں گزاریں گے ۔‘‘