سرینگر//(ویب ڈیسک)
وفاقی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر، جو پہلے’دہشت گردی کا مرکز‘ ہوا کرتا تھا، ایک ’سیاحوں کا ہاٹ سپاٹ‘ بن گیا ہے کیونکہ ۲۰۲۲ میں۲۲ لاکھ سیاحوں نے یونین ٹیریٹری کا دورہ کیا، جو پچھلے سب سے تقریباً چار گنا زیادہ ہے۔
منگل کو جاری کردہ وزارت داخلہ کی۲۰۲۲کی جائزہ رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات کی تعداد ۲۰۱۸ میں ۴۱۷ سے کم ہو کر۲۰۲۱ میں۲۹۹ ہو گئی، جب کہ شہید ہونے والے سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد ۲۰۱۸ میں ۹۱ سے کم ہو کر رہ ۲۰۲۱ میں ۴۲ تھی۔
جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے’’پہلے یہ دہشت گردی کا مرکز تھا اور آج وادی کشمیر سیاحتی مقام بن گئی ہے۔ اس سے پہلے ہر سال سب سے زیادہ چھ لاکھ سیاح یہاں آئے تھے جبکہ اس سال اب تک ۲۲ لاکھ سیاح یہاں آئے ہیں۔ اس سے ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملا ہے‘‘۔
وزارت نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اب پتھراؤ کا کوئی واقعہ نہیں ہے کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت یو ٹی میں مضبوطی کے ساتھ ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے’’تقریباً ۴۲ہزار لوگ دہشت گردی کا شکار ہو گئے اور دہلی میں کسی نے ایک آنکھ بھی نہیں جھکائی، لیکن اب مودی کی قیادت میں دہشت گردی پر سیکورٹی فورسز کا مکمل کنٹرول ہے‘‘۔
اس نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں تقریباً ۵۴ فیصد، سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں ۸۴ فیصد اور دہشت گردوں کی بھرتی میں تقریباً ۲۲فیصد کمی آئی ہے۔
جموں و کشمیر کے لیے وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج کے تحت، ہائیڈرو پاور بجلی میں۸۰ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے تقریباً ۶۳ پروجیکٹ بنائے گئے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ۴۲۸۷ کروڑ روپے کی لاگت سے کیرو پروجیکٹ کا کام جاری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے۵؍اکتوبر ۲۰۲۲ کو سری نگر میں تقریباً ۲ہزار کروڑ روپے کے ۲۴۰ ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ پہلے کشمیر میں’جمہوریت‘کی وضاحت صرف ’تین خاندانوں‘۸۷؍ایم ایل ایز اور۶؍ ایم پیز‘کیلئے تھی لیکن مودی نے جمہوریت کو گاؤں کے پنچوں، سرپنچوں، بی ڈی سی ممبران اور ضلع پنچایت تک لے کر ۳۰ہزار لوگوںسے جوڑ دیا ہے۔
جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلے آرٹیکل۳۷۰ کی وجہ سے گوجر،بکروال اور پہاڑیوں کو تعلیم، انتخابات اور نوکریوں میں ریزرویشن کا فائدہ نہیں مل سکتا تھا، لیکن اب آرٹیکل ہٹانے کے بعد ان سب کو ریزرویشن ملے گا۔
سال کے آخر کے جائزے میں کہا گیا ہے کہ ۷۰ سال تک’تین خاندانوں‘ کے راج کے تحت جموں و کشمیر میں صرف ۱۵ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری آئی اور مودی نے صرف ۳سالوں میں۵۶ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز اور پولیس وزیر اعظم مودی کے خوشحال اور پرامن جموں و کشمیر کے ویژن کو پورا کرنے کیلئے انسداد دہشت گردی کے خلاف مربوط کارروائیوں کو فعال طور پر چلا رہے ہیں۔
شاہ نے سڑکوں کو تشدد سے پاک رکھنے اور قانون کی حکمرانی کو نمایاں طور پر بحال کرنے کے لیے سیکورٹی ایجنسیوں اور جموں و کشمیر کی انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کی۔
وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ایسے عناصر پر مشتمل ہے جو عام آدمی کی فلاح و بہبود کو نقصان پہنچانے کے لیے دہشت گرد علیحدگی پسند مہم کی مدد، حوصلہ افزائی اور اسے برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔