سرینگر//
وادی کشمیر میں زمستانی ہواؤں کا زور برابر جاری ہے جس کے باعث لوگ جہاں صبح دیر تک گھروں میں ہی محدود ہو کر رہ جاتے ہیں وہیں شام ڈھلتے ہی در و دروازے بند کرکے اپنے اپنے کمروں میں مقید ہوجاتے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۵ء۳ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرینگر میں۲۵دسمبر کو رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۹ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۶ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۷ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۷ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
پہلگام میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ۷ء۳سینٹی میٹر تازہ برف ریکارڈ ہوئی ہے ۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۵ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۲ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۱۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۱۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی میں۳۰دسمبر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے تاہم اس دوران ۲۹؍اور۳۰کے درمیان بالائی کہیں کہیں ہلکی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کا امکان ہے ۔
دریں اثنا وادی میں منگل کو صبح سے ہی موسم خشک رہا اور ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی۔
خیال رہے کہ وادی میں شہنشاہ زمستان سے مشہور چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے اس کا دور حکومت ۲۱دسمبر سے شروع ہوکر۳۱جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے ۔