جموں//
غلام نبی آزاد کی قیادت میں ڈیموکریٹک آزاد پارٹی (ڈی اے پی) نے جمعرات کو تین رہنماؤں کو پارٹی سے نکال دیا۔
ڈی اے پی کے جنرل سکریٹری راجندر سنگھ چِب نے ایک بیان میں کہا کہ تینوں کو ’پارٹی مخالف سرگرمیوں‘ کے لیے نکال دیا گیا تھا۔
چِب نے بیان میں کہا’’چیئرمین ڈی اے پی شری غلام نبی آزاد نے شری تارا چند، ڈاکٹر منوہر لال اور شری بلوان سنگھ کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کے لیے فوری اثر سے پارٹی سے نکال دیا ہے۔‘‘
آزاد نے اس سال کے اگست میں کانگریس چھوڑنے کے بعد ڈی اے پی کا آغاز کیا۔
دوسری جانب سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند نے جمعرات کو ایک مقامی خبر رساں ایجنسی‘کے این او کو بتایا کہ وہ کانگریس میں واپس جارہے ہیں کیونکہ ’غلام نبی آزاد کی زیر قیادت ڈیموکریٹک آزاد پارٹی صرف سیکولر ووٹ کو تقسیم کر رہی ہے‘۔
تارا چند، جو این سی کانگریس کے دور حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ تھے‘ نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ان کے دوبارہ کانگریس میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ ’’میں پیدائشی طور پر کانگریسی ہوں‘میں اپنے کارکنوں سے مشاورت کر رہا ہوں‘‘۔انہوں نے کہا کہ انہیں اس وقت گروپ سے نکال دیا گیا جب وہ پارٹی میں دوبارہ شامل ہونے کا سوچ رہے تھے۔
سابق نائب وزیر اعلیٰ نے کہا’’زیادہ تر لوگ پارٹی چھوڑ دیں گے۔ پارٹی کہاں ہے؟ یہ تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے اور صرف چند لوگ ہی اس میں فیصلہ کرتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ غلام نبی آزاد کی قیادت والی ڈی اے پی صرف سیکولر ووٹ کو تقسیم کر رہی ہے۔
یہ آزاد کی قیادت والی ڈی اے پی کو ایک سنگین دھچکا ہے جو کانگریس کے علاوہ دیگر جماعتوں کے لیڈروں کو جوڑنے میں ناکام رہی ہے۔
سابق ایم ایل اے سورنکوٹ چودھری محمد اکرم پہلے ہی آزاد کی قیادت والی ڈی اے پی سے خود کو الگ کر چکے ہیں۔