کل ہم نے پاک افغان تعلقات پر کی تھی بات… آج بھی ان دونوں ممالک کے بارے میں بات کریں گے لیکن… لیکن کشمیر … اپنے کشمیر کے تناظر میں۔بات اس لئے کریں گے کہ ہمسایہ ملک کے وزیر خارجہ‘بلاول بٹھو غصے میں ہیں… انہیں غصہ ہے … پاکستان تحریک طالبان(ٹی ٹی پی) کی پاکستان میں بڑھتی ہو ئی سرگرمیوں پر غصہ ہے اور… اور وہ اپنا یہ غصہ طالبان … افغان طالبان پر اتار رہے ہیں… یہ کہہ کر اتار رہے ہیں کہ پاکستان کیلئے ٹی ٹی پی ریڈ لائن ہے… سرخ لکیر ہے ‘ جسے عبور نہیں کیا جانا چاہئے … اور بالکل بھی نہیں کیا جانا چاہئے ۔ اصل بات یہ ہے کہ ٹی ٹی پی ایک بار پھر پاکستان میں سرگرم ہو گئی ہے… کابل پر افغان طالبان کے قبضے کے بعد اس کی سرگرمیاں پاکستان میں بڑھ رہی ہیں… یہ پاکستان کیلئے ایک خلاف توقع بات ہے… اور اس لئے ہے کیونکہ اس کو امید تھی کہ افغانستان پر طالبان کی حکومت کے بعد ٹی ٹی پی ‘ پاکستان میں سرگرمیوں کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی ہے اور… اور اس لئے نہیں سکتی ہے کیونکہ اسے افغان طالبان ایسا سوچنے نہیں دیں گے … لیکن …لیکن جیسا کہ ہم نے کل کے کالم میں بھی کہا تھا کہ افغان طالبان اور پاکستان میں تعلقات میں دن بہ دن تناؤ پیدا ہو رہا ہے… اور اس کی ایک وجہ ٹی ٹی پی بھی ہے ۔ طالبان سے پہلے جب افغانستان میںاشرف غنی کی حکومت تھی تو پاکستان میں قدرے امن تھا ‘ سکون تھا ‘ ٹی ٹی پی خاموش تھی یا اسے خاموش کرادیا گیا تھا ‘ لیکن… لیکن اب ایسا نہیں ہے…اب ٹی ٹی پی ایک بار پھر سر اٹھا رہی ہے … اور اس ایک بات نے اپنے بلاول بٹھو کو ناراض کیا ہے ‘ وہ غصے سے لال پیلے ہو رہے ہیں اور… اور انہوں نے افغان طالبا ن پر واضح کیا ہے کہ اگر ٹی ٹی پی کو روکا نہیں گیا تو… تو پاکستان اور افغان طالبان میں تعلقات متاثر ہو ں گے … بلاول بٹھو نے ساتھ میں یہ بھی کہا کہ پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ہر ایک آپشن پر غور کرے گا۔ کیاآپ کو نہیں لگتا ہے کہ یہ کچھ جانی پہچانی سی کہانی ہے ؟ دہشت گردسرحد عبور کرکے ہمسایہ ملک میں داخل ہوتے ہیں اور… اور اُس ملک کی حکومت ہمسایہ ملک سے کہتی ہے کہ… کہ وہ دہشت گردوں اور ان کی سرگرمیوں پر روک لگائے ‘ اسے اپنی سرزمین ہمارے خلاف استعمال کی اجازت نہ دے۔……یہی کچھ تو بھارت پاکستان سے کہتا آیا ہے اور… اور تیس برسوں سے کہتا آیا ہے… لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہو رہا ہے اور…اور ایک اُس ملک کے وزیر خارجہ ہیں جو ٹی ٹی پی کو سرخ لکیر قرار دے رہے ہیں… کیا سرخ لکیر صرف پاکستان کی ہو سکتی ہے… کسی اور ملک کی نہیں … بھارت کی نہیں ؟ہے نا؟