سرینگر //
ہندو نئے سال کے آغاز کے موقع پر، کشمیری پنڈت برادری کی جانب سے نورہ کے طور پر منایا جاتا ہے، ہفتہ کو سرینگر کے ڈلگیٹ میں واقع تاریخی درگا ناگ مندر میں ایک عظیم الشان پوجا کا انعقاد کیا گیا۔
جشن میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور پوری انسانیت کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے بالعموم لیکن کشمیر کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مندر کے امور کو سنبھالنے والے ٹرسٹی ‘مرارجی کول نے کہا کہ وادی کی مختلف برادریوں کے درمیان روایتی بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
کول نے کہا ’’مختلف رنگوں کی سیاسی قوتوں کے ذریعہ اس بھائی چارے کو بہت زیادہ نقصان پہنچانے کے باوجود، اکثریتی برادری اور پنڈت برادری کے درمیان رشتے ہمیشہ کی طرح مضبوط ہیں اور دیر سے ان کو مزید مضبوط کرنے کے لیے نئے سرے سے کوششیں کی جارہی ہیں‘‘۔
ٹرسٹی نے کہا’’وادی میں بتدریج امن لوٹ رہا ہے اور عام طور پر لوگ وادی میں آنے والی نسلوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے بہت زیادہ خواہش مند ہیں‘‘۔
کول نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دن رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز کے ساتھ موافق ہے۔’’وادی کی پوری آبادی کیلئے یہ نیک شگون ہے کیونکہ اس سے یہاں کے روایتی روحانی ماحول کو تقویت ملے گی ‘ جو المناک واقعات سے ستائے ہوئے لوگوں کی زخمی نفسیات کو تسلی دیتا ہے۔ جو یہاں پچھلی تین دہائیوں کے دوران سامنے آیا ہے‘‘۔
مندر کے ٹرسٹی نے دونوں برادریوں کے عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ’وادی کی ترقی کے لیے کام کریں کیونکہ یہ ان بچوں کے لیے بہتر امکانات کی ضمانت دے گا جنہیں یہاں روزگار کے مواقع کی کمی کا سامنا ہے۔‘‘