سرینگر/ گاندربل//
پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے منگل کو کہا کہ وادی میں اگلے چار مہینوں میں حالات بہتر ہوں گے کیونکہ تقریباً تمام جنگجو تنظیموں کا صفایا کر دیا گیا ہے جب کہ کچھ ’جنگجو گرد ماڈیولز فعال ہیں‘ جنہیں بھی بہت جلد ختم کر دیا جائے گا۔
منگل کو گاندربل میں ڈی جی پی سنگھ نے کہا کہ اس وقت کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال سب سے زیادہ پرامن ہے۔ ’’ڈل جھیل زیادہ خوبصورت لگ رہی ہے اور درجہ حرارت میں کمی کے باوجود سیاح آ رہے ہیں۔ عسکریت پسندوں کے کچھ ماڈیول عسکریت پسندی کو برقرار رکھنے کیلئے سرگرم ہیں جبکہ تنظیموں کا بڑے پیمانے پر صفایا ہو چکا ہے۔‘‘
ڈی جی پی نے کہا کہ سیکورٹی کی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے تین سے چار ماہ میں صورتحال مزید پرامن ہو جائے گی۔
ٹی آر ایف کی طرف سے دھمکیوں کے بارے میں ایک سوال پر، ڈی جی پی نے کہا کہ یہ عسکریت پسندی کے خوف کو زندہ رکھنے کے حربے ہیں اور یہ سب آئی ایس آئی کر رہی ہے۔ان کاکہنا تھا’’یہ لوگ غیر مقامی، اقلیتوں اور معصوموں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ پاکستان فیصلہ نہیں کر سکتا کہ کشمیر میں کون رہے گا۔ یہ جموں و کشمیر کی حکومت ہے جو فیصلہ کرے گی کہ کس کو یہاں کام کرنے کیلئے کشمیر میں رہنا ہے‘‘۔
ڈی جی پی نے کہا کہ مقامی اور غیر ملکیوں کے مقابلے میں عسکریت پسندوں کی تعداد دوہرے ہندسے میں ہے۔ ’’عسکریت پسندی کے خلاف آپریشن ہر ہفتے جاری ہے۔ عسکریت پسندی کے باقی ماندہ عناصر کا بہت جلد صفایا کر دیا جائے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں۔
دلباغ نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ کچھ باقی چھپے ہوئے عسکریت پسند درجہ حرارت میں کمی کے پیش نظر اپنا ٹھکانہ تبدیل کر کے رہائشی علاقوں میں منتقل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم باغات کے ساتھ ساتھ جنگلات میں بھی عسکریت پسندوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔