نئی دہلی//مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے لیڈر انل دیشمکھ کو ممبئی ہائی کورٹ سے دی گئی ضمانت کو ہفتہ کے روز سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔
مسٹر دیشمکھ کو مہاراشٹر میں وزیر داخلہ رہتے ہوئے 100 کروڑ روپے کے کرپشن کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا ہے ۔ وہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں بند ہیں۔
12 دسمبر کو ہائی کورٹ کے جسٹس ایم ایس کارنک کی سنگل بنچ نے سابق وزیر داخلہ دیش مکھ کو درازی عمر اور خراب صحت کی بنیاد پر ضمانت دی تھی۔
بنچ نے سی بی آئی کو مسٹر انل دیشمکھ کی ضمانت کے خلاف اپیل کرنے کے لیے 10 دن کا وقت دیا تھا۔
سنگل بنچ نے اپنے حکم میں دیشمکھ کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی بانڈ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ بنچ نے کہا تھا کہ اس کا حکم 10 دن کے بعد نافذ ہوگا کیونکہ سی بی آئی نے ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا وقت مانگا تھا۔
ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے دیش مکھ کے بڑھاپے اور دیگر بیماریوں کے پیش نظر ان کے دلائل پر غور کرنے کے بعد ضمانت کی درخواست منظور کی تھی۔
این سی پی لیڈر دیش مکھ 02 نومبر 2021 سے عدالتی حراست میں آرتھر جیل میں بند ہیں۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 21 اکتوبر کو اسی معاملے میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے انہوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔