سنبل پور// اڈیشہ کے سمبل پور میں ہائی کورٹ کی ڈویژنل بنچ کے قیام کے مطالبے پر وکلاء کا احتجاج پیر کے روز پرتشدد ہو گیا جس میں پولس نے کارروائی کرتے ہوئے 12 وکیلوں کو گرفتار کر لیا۔
عدالت کے اطراف میں ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 نافذ کیا گیا تھا اور 17 پلاٹون پولس فورس کو تعینات کیا گیا تھا۔
احتجاج کے دوران ڈسٹرکٹ جج کو اپنے کمرہ عدالت سے گھسیٹا گیا اور مشتعل وکلاء نے کمرہ عدالت میں توڑ پھوڑ کی۔
سنبل پور کے سپرنٹنڈنٹ آف پولس بی گنگادھر نے کہا کہ گرفتاریاں پیر کی رات کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر کی گئی ہیں اور نو گرفتار وکلاء کو مقامی عدالت کی طرف سے ضمانت کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور ٹی وی کی خبروں کی ویڈیو کلپس کی جانچ کے بعد پیر کے تشدد کے سلسلے میں مزید گرفتاریاں کی جائیں گی۔
دریں اثنائ، ضلع انتظامیہ نے کچہری چوک میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کردیا ہے اور وارننگ جاری کی ہے کہ اگر کسی نے امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے 17 پلاٹون پولس فورس تعینات کی گئی ہے اور ضرورت پڑنے پر مزید نفری طلب کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پیر کے روز سمبل پور عدالت میں اس وقت افراتفری مچ گئی جب عوام، وکلائ، سول سوسائٹی اور یہاں تک کہ خواجہ سراؤں نے پولیس فورس سے ہاتھا پائی شروع کردی۔
یہاں تک کہ ڈسٹرکٹ جج مانس رنجن باریک کو بھی زبردستی اپنے چیمبر سے گھسیٹا گیا۔ عوام اور وکلاء کی بڑی تعداد ضلع جج مسٹر رنجن کے چیمبر میں داخل ہوئی اور کمرہ عدالت میں توڑ پھوڑ کی۔