جموں//
کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی جموں و کشمیر میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے اختتامی مرحلے کے دوران آٹھ دن گزارنے والے ہیں۔پارٹی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر رجنی پاٹل نے ہفتہ کو کہا۔
پاٹل، اے آئی سی سی جے کے امور کے انچارج نے کہا کہ گاندھی کے اگلے مہینے کے تیسرے ہفتے میں مرکزی زیر انتظام علاقے میں داخل ہونے کی امید ہے اور انہوں نے لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاسی، سماجی اور این جی اوز سے بھی اپیل کی کہ وہ ’’اس یاترا میں شامل ہوں جو سیاست سے بالاتر ہے اور اس کا مقصد قوم کے مفاد کیلئے دلوں کو جوڑیں‘‘۔
پاٹل، جے کے پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وکار رسول وانی سمیت پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ تھے، نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا’’جنوری کے تیسرے ہفتے میں یہاں پہنچنے کے بعد گاندھی جی آٹھ دن جموں اور کشمیر میں گزاریں گے ‘ چار دن جموں اور وادی میں۔ ابھی تک تاریخ اور راستے کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہے‘‘۔
قبل ازیں‘انہوں نے جموں و کشمیر میں یاترا کے ہموار انعقاد کی تیاریوں کے سلسلے میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں بشمول سابق قانون سازوں اور وزراء کے ساتھ میٹنگوں کا ایک سلسلہ منعقد کیا۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گاندھی کی زیرقیادت تاریخی یاترا نے ملک میں ایک’اچھا ماحول‘ پیدا کیا ہے، پاٹل نے کہا کہ یاترا کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے اور پارٹی اس کے سیاسی فوائد کا اندازہ نہیں کر رہی ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا ’’گاندھی اس یاترا کی قیادت کر رہے ہیں تاکہ لوگوں کو متحد کیا جا سکے اور سماج کے مختلف طبقوں کے مسائل، مصائب اور خواہشات کو سمجھنے کے ساتھ ساتھ تنوع میں اتحاد کے پیغام کو مضبوط کیا جا سکے‘‘۔
پاٹل نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بھارت جوڑو یاترا کا شاندار استقبال کیا جا رہا ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا ’’لوگوں میں زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے کیونکہ جموں و کشمیر نے ریکارڈ بے روزگاری اور بھرتی گھوٹالوں کے علاوہ ملک کی ایک تاریخی ریاست کی شناخت، حیثیت اور حقوق کھو دیے ہیں۔‘‘
کانگریسی لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں یاترا کا آخری مرحلہ مختلف وجوہات کی بناء پر سب سے اہم ہو گا کیونکہ یہ کانگریس پارٹی اور گاندھی خاندان کے دل کے بہت قریب ہے اور راہول گاندھی جموںکشمیر اور اس ملک کے لوگوںکو اس یاترا کے ذریعے ایک اہم پیغام دینا چاہیں گے۔
پاٹل نے کہا ’’لوگ بے چینی سے یاترا کا انتظار کررہے ہیں اور ہمارے پاس جموں و کشمیر کے مختلف حلقوں سے مثبت پیغامات ہیں‘‘۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہر طبقے کے لوگ اس کا خیرمقدم کریں گے اور اس میں شامل ہوں گے۔
کانگریسی لیڈر نے تمام ہم خیال جماعتوں، گروپوں، این جی اوز اور افراد اور دیگر سے اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر کی سرزمین سے اتحاد، بھائی چارے، ہم آہنگی اور اتحاد کی طاقت کا پیغام دینے کے لیے یاترا کا خیرمقدم کریں اور اس میں شامل ہوں۔
پاٹل نے کہا’’(نیشنل کانفرنس) کے صدر فاروق عبداللہ نے یاترا میں شامل ہونے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا ہے اور ہم ان کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا، ان کی پارٹی پی ڈی پی سمیت دیگر لوگوں کو بھی اس میں شامل ہونا چاہے گی۔
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں پاٹل نے کانگریس کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ انتخابات کے انعقاد سے قبل ریاست کو مرکزی زیر انتظام علاقہ میں بحال کیا جانا چاہئے۔تاہم، انہوں نے کہا کہ عوام کو جمہوری طور پر منتخب حکومت فراہم کرنے کے لیے انتخابات جلد کرائے جائیں۔ (ایجنسیاں)