ڈھاکا//
بنگلادیش کے دارالحکومت میں ہزاروں افراد پٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے جس کے دوران پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈھاکا میں ہزاروں مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین میں اپوزیشن رہنما بھی موجود تھے جنھوں نے وزیراعظم پر انتخابات میں دھاندلی کرکے حکومت بنانے اور پھر ملک میں مہنگائی سمیت پٹرول اور بجلی بحران کا ذمہ دا ٹھہرایا۔
کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا البتہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ملک بھر میں بڑھتے ہوئے مظاہروں کو دیکھتے ہوئے پولیس نے کریک ڈاؤن آپریشن کیا جس میں پوزیشن جماعت کے دو بڑے رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا۔
یوں بنگلادیش میں معاشی صورت حال کافی بہتر ہے تاہم عالمی سطح پر پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث ڈالرز میں ادائیگی کے توازن میں مشکلات درپیش ہیں جس کے لیے بنگلادیش نے آئی ایم ایف سے بھی رجوع کیا ہے۔
خیال رہے کہ ملک میں 15 سال سے شیخ حسینہ واجد برسر اقتدار ہیں جو اس سے قبل وہ 1996 سے 2001 تک بھی وزیر اعظم رہ چکی ہیں اور ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک اپوزیشن لیڈر رہیں۔
اس وقت اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا جو دو بار وزیراعظم رہ چکی ہیں، جیل میں کئی اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ قید ہیں۔