کلکتہ//
کلکتہ شہر کے خضر پور اقبال پور میں ایک شادی شدہ خاتون کے ساتھ شوہر، بھائی اور دوستوں کے ذریعہ اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔شادی کے بعد سے ہی جہیز کیلئے مارپیٹ اور تشدد کا معاملہ تھا۔مگر اجتماعی عصمت دری کے بعد خاتون کے صبر کا جواب دیدیا۔ 10اگست کو مبینہ طور پر متاثرہ لڑکی کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اجتماعی عصمت دری کی گئی۔
صفیہ خاتون نامی خاتون نے 23 ستمبر کو اقبال پور پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی کہ شادی کے بعد سے ہی اس کے سسرال میں تشدد جاری ہے ۔ رشتہ داروں کی موجودگی میں اس کے گلے میں پردہ ڈال کر اسے مارنے کی کوشش کی۔خاتون نے اپنی شکایت میں کہا کہ متاثرہ کو سر پر بندوق رکھ کر طلاق لینے پر مجبور کیا گیا۔ اقبال پور تھانے کی پولیس نے متاثرہ کی شکایت کی بنیاد پر پہلے دیور محمد سمیر کو گرفتار کیا تھا۔ اب متاثرہ کا شوہر محمد شاہ رخ عرف کلواکوپولیس نے گرفتار کیا ہے ۔ اقبال پور تھانے کی پولیس نے اسے جمعہ کی رات بھوانی پور علاقے سے گرفتار کیا۔ واقعے کے بعد سے شوہر محمد شاہ رخ عرف کلوا کی فرار تھا۔
پولیس کو ذرائع سے معلوم ہواتھا کہ ملزم شاہ رخ بھوانی پور علاقے کے ایک ڈھابے میں لڑکی کے ساتھ رہتاہے ۔ اس کے بعد پولیس نے جال بچھا کر ملزم کو گرفتار کر لیا۔۔ شاہ رخ اور صفیہ کی شادی 2020 میں ہوئی تھی۔ لیکن شوہر کے گھر والے شادی کے بعد اسے تشدد کا نشانہ بناتے تھے ۔ دن بہ دن تشدد میں اضافہ ہوتا جارہا تھا۔ شادی کے وقت متاثرہ کے گھر سے 7 لاکھ روپے ادا کیے گئے ۔ پھر بھی اسے 40 لاکھ روپے کے لیے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ خاتون کو نہ صرف ہتھوڑے بلکہ لوہے کے راڈ سے بھی مارپیٹ کی جاتی تھی۔اس کی وجہ سے شوہر، دیور اور نند سمیت رشتہ داروں کے خلاف بھی غیر ضمانتی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ 23 ستمبر کو مقدمہ درج کرنے کے بعد بتایا گیا کہ مقدمہ 498 اے دلہن پر تشدد، 307 قتل کی کوشش، 376 ریپ، 406 دھوکہ دہی، 324 تیز دھار ہتھیار سے حملہ، 506 دھمکیاں، 25/27 آرمس ایکٹ کے تحت درج کیا گیا تھا۔