جموں/۹دسمبر
کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے کہا ہے کہ کشمیر ہندوستان کا تاج ہے ۔انہوں نے وادی میں علیحدگی پسندی اور عسکریت پسندی کے پھوٹنے میں اہم کردار ادا کرنے والوں پر تنقید کی۔
خان نے مرحوم علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی پر بھی تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ ان کے آباو¿ اجداد وسطی ایشیا میں اپنے گھروں سے بے دخل ہونے کے بعد کشمیر آئے تھے۔
خان نے یہاں ایک تقریب میں کہا”آپ(گیلانی) گیلان (ایران) سے یہاں (کشمیر) آنے کے بعد‘ہندوستان کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا چاہتے تھے (جموں کشمیر میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کی انجینئرنگ کرکے)۔ وہ (گیلانی) گیلان (ایران) سے آئے تھے۔ وہ گیلان کے شہری تھے (کشمیری نہیں)“۔انہوں نے کہا کہ آپ کا (گیلانی کا) نام بتاتا ہے کہ آپ ہندوستان کے باہر سے آئے ہیں۔
کیرالہ کے گورنرنے کہا کہ کوئی بھی اپنا گھر نہیں چھوڑتا جب تک کہ اس کی جان کو خطرہ نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا”پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان اور ان کے پیروکاروں کے خلاف مظالم ڈھائے گئے، انہیں اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا“۔
خان نے کہا کہ وہ (سید علی گیلانی کے آباو¿ اجداد) اپنی جان بچانے کے لیے گیلان سے فرار ہوئے تھے۔”براہ کرم مجھے بتائیں کہ ان (گیلانی) کا سرینگر (کشمیر) سے کیا تعلق ہے؟“انہوں نے کہا ”تاریخی نصوص کے مطابق، وہ ایران اور پھر وسطی ایشیا آئے، جہاں انہوں نے سنا کہ خاندانِ نبوی سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ بہت عزت کی جاتی ہے۔ اس لیے وہ ہندوستان میں اکثریت میں ہیں۔“
سید علی گیلانی، جن کا انتقال ۱۲۰۲ میں ہوا، ایک سخت گیر اور پاکستان کے حامی علیحدگی پسند رہنما تھے۔ انہیں کشمیر کی علیحدگی پسندی کا باپ سمجھا جاتا ہے۔ وہ 1953 سے 2004 کے درمیان جماعت اسلامی کشمیر کے رکن بھی رہے۔
خان نے کہا، ”کشمیر ہندوستان کا تاج ہے اور کوئی بھی اسے ہندوستان سے الگ نہیں کرسکتا۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان زمین کا ٹکڑا نہیں ہے بلکہ ایک مضبوط سوچ ہے، جسے توڑا نہیں جاسکتا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے نعرے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس‘کو ایک متحرک منتر قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ایک کو علم سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے۔ (ایجنسی)