الریاض//
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نےزور دے کر کہا ہے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے چینی صدر شی جن پنگ کو 7 سے 9 دسمبر تک مملکت کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی۔ وہ سعودی چینی سربراہی اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔ اجلاس میں ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود بھی شرکت کررہے ہیں۔ ’ریاض-خلیجی-چینی سربراہی اجلاس برائے تعاون اور ترقی‘ اور ریاض- عرب- چینی سربراہی اجلاس برائے تعاون اور ترقی‘ کی صدارت کریں گے۔ کانفرنس میں خلیج تعاون کونسل اور عرب ممالک کے رہ نما شرکت کریں گے۔
سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چین اور سعودی عرب باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے اور دونوں دوست ممالک کے درمیان ممتاز اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دینے کےلیے پرعزم ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کو دیے گئے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ مملکت اور چین کے درمیان تعلقات اسٹریٹجک ہیں اور بین الاقوامی میدان میں رونما ہونے والی پیش رفت اور تبدیلیوں کی روشنی میں دونوں ممالک کے موقف میں ہم آہنگی موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ یہ تعلقات دوستی، باہمی اعتماد، تعاون اور مسلسل ہم آہنگی کی خصوصیات رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک کئی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے والی اعلیٰ سطحی سعودی چینی مشترکہ کمیٹی بھرپور کام کررہی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ مملکت اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات مملکت کے وژن 2030 اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی روشنی میں تیز رفتاری سے ترقی کر رہے ہیں جو تعاون، باہمی مفادات اور پائیدار ترقی کے لیے امید افزا مواقع پیش کریں گے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین مملکت کے تجارتی پارٹنر کے طور پر 2018 سے سعودی برآمدات اور درآمدات کے لیے پہلی منزل ہے۔ اس بات کی نشاندہی کی کہ 2021ء میں چین اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم 309 ارب ریال تھا، جو کہ سال 2020ء30 فی صد زیادہ ہے۔