نئی دہلی// صدر دروپدی مرمو نے انتظامی خدمات کے افسران سے کہا ہے کہ وہ قومی اہمیت کی پالیسیوں کو نافذ کرتے ہوئے شہریوں کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دیں۔
محترمہ مرمو نے انڈین پولیس سروس، انڈین پوسٹل سروس، انڈین ریلوے اکاؤنٹس سروس اور انڈین ریونیو سروس کے ٹرینی افسران اور انڈین ریڈیو ریگولیٹری سروس کے افسران سے ملاقات کرتے ہوئے جو بدھ کو ان سے ملاقات کے لیے آئے تھے ، کہا کہ انہیں سب سے زیادہ ذمہ داری والے ان عہدوں کے لیے منتخب کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گورننس کا نظام افسران کی قومی اہمیت کی پالیسیوں پر عمل درآمد اور عوام کے مستقبل کی تشکیل دینے کی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھتا ہے اس لیے ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ فیصلے کرتے وقت شہری پر مبنی نقطہ نظر اپنائیں گے ۔ انہوں نے افسران کو اہداف و مقاصد سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اہداف و مقاصد کو قوم کے وسیع تر اہداف سے ہم آہنگ کریں۔
صدر نے کہا، "یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے ۔ انتظامیہ اور گورننس کے میدان میں اختراعات کی بے پناہ گنجائش ہے ۔ ٹیکنالوجی کا استعمال گورننس کو زیادہ سے زیادہ موثر، تیز، شفاف اور عوام کے لیے بنایا جاسکتا ہے ۔
محترمہ مرمو نے انڈین ریونیو سروس آفیسر ٹرینیز سے کہا کہ انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ ٹیکس دہندگان کے ذریعہ ٹیکس قوانین کی تعمیل میں سہولت فراہم کرنے اور ٹیکس چوری کے خلاف مجموعی طور پر قابل اعتبار روک تھام میں تعاون کرنے میں ان کا دوہرا کردار ہے ۔ ٹیکس دہندگان کے ساتھ مکالمے کو مزید باوقار بنایا جائے اور ٹیکس کی ادائیگی کے نظام کو رضاکارانہ تعمیل کی طرف بڑھایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی فیس لیس تخمینہ اسکیم کا مقصد حکمرانی میں مزید شفافیت لانا ہے ۔
انڈین ریڈیو ریگولیٹری سروس کے کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے اسے بہت اہم سروس قرار دیا۔ اس سروس کی کچھ اہم ذمہ داریاںاسپیکٹرم لائسنسوں کی تقسیم، اسپیکٹرم نیلامی کا انعقاد اور ضروری منظوریوں کی فراہمی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیٹا سروسز کی بڑھتی ہوئی مانگ اور ڈیجیٹل ماحول میں ٹیلی کام نیٹ ورکس کی توسیع کے لیے ا سپیکٹرم تک مناسب رسائی ضروری ہے ۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ انڈین ریڈیو ریگولیٹری سروس کے افسران متعلقہ پالیسیاں بنانے اور ان پر عمل درآمد کے لیے نئے آئیڈیاز اور تکنیک لائیں گے ۔
صدر جمہوریہ نے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ غریب ترین طبقے کے مفادات کو ملحوظ رکھا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ عوامی پالیسی سماجی انصاف کا ایک آلہ ہے ، سرکاری ملازمین سماجی تبدیلی کے ایجنٹ ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ انہوں نے عوامی خدمت کو اپنا کیریئر منتخب کیا ہے ، اس لیے ہمیشہ یاد رکھیں کہ وہ یہاں قوم کی خدمت کے لیے موجود ہیں۔