سرینگر//
کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) نے پیر کو جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پر زور دیا کہ وہ تجارتی اور صنعتی صارفین کے حق میں بجلی کے نرخوں میں معافی کا اعلان کریں۔
کاروباری ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر خطے کے صنعت کار وبائی مرض کوویڈ ۱۹ کے بحران کی وجہ سے تقریباً منہدم ہو چکے ہیں۔
کے سی سی آئی کے صدر‘ شیخ عاشق احمد نے ایل جی سنہا اور چیف سکریٹری ارون کمار مہتا کی توجہ جموں و کشمیر کے صنعتی شعبے کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ مالی بحران کی وجہ سے کئی یونٹس نے سابقہ پاور ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ نہیں اٹھایا۔
شیخ نے حکام سے درخواست کی کہ صنعتکاروں/ تجارتی اداروں کو اپنے یونٹ بند کرنے پر مجبور کرتے ہوئے بجلی کی سپلائی منقطع نہ کی جائے۔
کے سی سی آئی کے صدر نے کہا’’حال ہی میں ہم نے پرنسپل سکریٹری، پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ، جموں و کشمیر سے ملاقات کی اور ہم میٹنگ میں دی گئی اپنی تجاویز کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں اور ہم ایل جی انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ گھریلو صارفین کے برابر کمرشل صارفین کیلئے عام معافی کا اعلان کرے تاکہ وہ اپنی ادائیگی کر سکیں۔ بجلی کے بل سود اور جرمانے معاف کرنے کے علاوہ پاور ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ اس کا تصفیہ کرنے کے بعد‘‘۔
کے سی سی آئی صدر نے کہا کہ کشمیر میں صنعتوں کے ساتھ ساتھ گھریلو استعمال کے لیے بھی بجلی کی صورتحال غیر یقینی ہے اور لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی کٹوتی برداشت سے باہر ہے، سپلائی بے ترتیب ہے پھر بھی بلوں میں غیر معقول اضافہ کیا جاتا ہے۔
شیخ نے کہا’’خراب ہونے والے ٹرانسفارمرز کو تبدیل ہونے میں مہینہ لگ جاتا ہے اور لوگ بجلی کی بنیادی ضرورت کے لیے فریاد کرتے رہتے ہیں۔ سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی بجلی کی غیر مقررہ اور طویل لوڈشیڈنگ ایک غیر تحریری اصول بن گیا ہے۔ نہ صرف میٹر والے علاقوں میں بلکہ میٹر والے علاقوں میں بھی۔ اس کے ساتھ ساتھ‘‘۔
بیان میں کہا گیا ہے ’’انتظامیہ کو اس سخت سردی کے دوران وقفے وقفے سے اور غیر طے شدہ بجلی کی کٹوتیوں سے نمٹنے کیلئے فوری طور پر ایک جامع پاور سپلائی پالیسی کے ساتھ سامنے آنا چاہیے۔‘‘