جموں//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا کی صدارت میں یہاں منعقدہ انتظامی کونسل ( اے سی ) نے جموں و کشمیر کے یو ٹی میں زرعی منڈیوں کے کام کرنے کے ضوابط کو منظوری دی ۔
لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بٹھناگر ، جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے میٹنگ میں شرکت کی ۔
جموں و کشمیر ایگریکلچر پروڈکشن اینڈ مارکیٹ کمیٹی ( اے پی ایم سی ) ایکٹ ۱۹۹۷ جموں و کشمیر ریاستی تنظیم نو ایکٹ ۲۰۱۹ کے عمل کے بعد ختم ہو گیا ۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بورڈ جموں و کشمیر میں قائم منڈیوں کا انتظام اور ریگولیٹ کرے گا اور آج تک قانونی طریقہ ٔ کار کی عدم موجودگی کی وجہ سے درپیش آپریشنل مشکلات کو دور کرے گا ۔ بورڈ کی سربراہی اے سی ایس ،اے پی ڈی کریں گے اور اس میں منڈیز اور فوڈ ایسوسی ایشنز کے نمائندے بطور ممبر ہوں گے اور دیگر آفیشل ممبران بھی ہوں گے ۔
نئے طریقہ کار کے لحاظ سے ڈائریکٹر ہارٹیکلچر پلاننگ اینڈ مارکیٹنگ جے اینڈ کے e-Nam پلیٹ فارم پر اور e-Nam پورٹل پر ای ۔ پے منٹس کے کیلئے کسی بھی سی اے اسٹور ، کولڈ سٹور ‘۳ ٹن سے زیادہ کی گنجائش والے وئیر ہاوس اور کواپریٹو /ایف پی اوز / ایس ایچ جی ، اسٹور سینٹرز کو منڈیوں کے ذیلی یارڈ کے طور پر تجارت کے مقاصد کیلئے قرار دے گا ۔
ڈائریکٹر ہارٹیکلچر ( منصوبہ بندی اور مارکیٹنگ ) جے اینڈ کے واحد اتھارٹی ہو گی جو جموں و کشمیر کے یو ٹی میں کسی بھی منڈی میں تجارت کیلئے متحد لائسنس جاری کرے گی ۔ اس میں جموں کشمیر کے باہر کے تاجروں کو جموں و کشمیر کے کاشتکاروں اور تاجروں کے ساتھ ای ۔ نام پر تجارت کرنے کی اجازت دینے کا انتظام ہے ۔
اس مقصد کیلئے ڈائریکٹر ہارٹیکلچر ( منصوبہ بندی اور مارکیٹنگ ) کو اجازت ہے کہ وہ باہر کی اے پی ایم سی کے جاری کردہ لائسنسوں کو دیگر ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ باہمی افہام و تفہیم کی بنیاد پر ای ۔ نام پورٹل پر تجارت کرنے کیلئے جائز لائسنس کے طور پر تسلیم کریں ۔