راولپنڈی// انگلینڈ کی ٹیم پاکستان کے خلاف راولپنڈی میں جاری پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز پہلی اننگز میں 657 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جبکہ دن کے اختتام تک پاکستان نے اوپنرز کی نصف سنچریوں کی بدولت بغیر کسی نقصان کے 181 رنز بنالیے۔
راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے روز انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف 4 بلے بازوں کی سنچریوں کی مدد سے 112 سالہ ریکارڈ توڑتے ہوئے صرف 75 اوورز کے کھیل میں 4 وکٹوں پر 506 رنز بنائے تھے۔ انگلینڈ نے دوسرے روز اپنی پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 506 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ سے شروع کیا اور ابتدا ہی میں کپتان بین اسٹوکس 41 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ان کے بعد لیام لیونگ اسٹون کو بھی نسیم شاہ نے 9 رنز پر آؤٹ کیا۔مڈل آرڈر بلے باز ہیری بروک نے شاندار بلے بازی کا سلسہ جاری رکھا اور 116 گیندوں پر 5 چھکوں اور 19 چوکوں کی مدد سے 153 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ہیری بروک کو بھی نسیم شاہ نے آؤٹ کیا۔اپنی شاندار اور جارحانہ 153 رنز کی اننگز کے دوران ہیری بروک نے سعود شکیل کے اوور میں 6 گیندوں پر 6 چوکے بھی لگائے ۔
پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے زاہد محمود نے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا لیکن ان 4 وکٹوں کے حصول کے لیے انہیں 235 رنز کی مار بھی برداشت کرنی پڑی۔ان کے علاوہ فاسٹ باؤلر نسیم شاہ نے 140 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ محمد علی نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
پٌاکستان نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو انگلینڈ کے مقابلے میں سست رفتار سے رنز بنائے تاہم دوسرے روز کے اختتام تک اوپنرز نے آؤٹ ہوئے بغیر ٹیم کو ایک اچھا آغاز فراہم کیا۔عبداللہ شفیق اور امام الحق نے پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز کیا اور انگلینڈ کے باؤلرز کا پراعتماد انداز میں سامنا کرتے ہوئے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں۔راولپنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے بغیر کسی نقصان کے 81 رنز بنا لیے تھے۔عبداللہ شفیق نے 158 گیندوں کا سامنا کرکے 10 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 89 رنز کی اننگز کھیلی۔امام الحق نے 148 گیندوں میں 13 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 90 رنز بنائے۔پاکستان کے دونوں اوپنرز نے دن کے اختتام تک کوئی وکٹ گرنے نہیں دی۔
گزشتہ روز راولپنڈی میں کھیلے جارہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد انگلش ٹیم نے 4 بلے بازوں کی سنچریوں کی مدد سے 112 سالہ ریکارڈ توڑتے ہوئے صرف 75 اوورز کے کھیل میں 4 وکٹوں پر 506 رنز بنا لیے تھے اور اس دوران مہمان ٹیم نے کئی نئے ریکارڈ اپنے نام کر لیے تھے۔
گائیکواڑ نے رن آؤٹ ہونے سے پہلے مہاراشٹر کو مضبوط اسکور تک پہنچایا، لیکن 49 اوور میں چراغ کی ہیٹ ٹرک نے انہیں 250 کا ہندسہ عبور کرنے میں مدد کی۔ چراغ نے سوربھ نوالے (13)، راج وردھن ہنگریکر اور وکی اوٹسوال کو اپنا شکار بنایا۔ اس کے علاوہ نوشاد شیخ نے 23 گیندوں میں چار چوکوں کی مدد سے 31 رنز بنائے اور مہاراشٹر کو 248/9 کے اسکور تک پہنچا دیا۔
ہاروک ڈیسائی اور شیلڈن جیکسن نے محتاط انداز میں 249 کا تعاقب شروع کیا۔ مکیش چودھری اور منوج انگلے نے اپنے پہلے اوورز میں میڈنز پھینکے جس کے بعد جیکسن نے راج وردھن ہنگریکر کے خلاف اپنا ہاتھ کھولا، اپنے دو اوورز میں تین چوکے لگائے۔
ہاروک نے 66 گیندوں میں اپنی ففٹی تک پہنچائی، جب کہ جیکسن نے 61 گیندوں میں اپنے 50 رنز بنائے۔
سوراشٹر کی اوپننگ جوڑی نے پہلے وکٹ کے لیے 125 رنز کی سنچری شراکت کے ساتھ ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا، لیکن مکیش نے ہاروک اور جے گوہلی کو 26 اوور میں آؤٹ کر کے مہاراشٹر کو میچ میں واپس لے لیا۔
اس کے بعد وکی اوستوال نے رنز پر قابو پالیا، 10 اوورز میں دو وکٹیں حاصل کیں اور صرف 20 رنز دیے، جبکہ بچھو نے پریرک مانکڈ کو آؤٹ کیا۔
سوراشٹر نے اچھی شروعات کے بعد 192 رنز پر پانچ وکٹ گنوا دیے، حالانکہ جیکسن اپنی سنچری مکمل کرنے کے بعد بھی وہاں موجود تھے۔ ساتویں نمبر پر بلے بازی کے لیے آتے ہوئے چراغ نے جیکسن کے ساتھ 57 رنز کی قیمتی شراکت داری کی تاکہ سوراشٹر کو دوسری بار وجے ہزارے ٹرافی جیتنے میں مدد ملے۔