نئی دہلی// بازار میں خوردہ لین دین کے لئے مرکزی بینک کی ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) کے نام پر ‘ڈیجیٹل روپیہ’ استعمال کرنے کی سہولت کی عملی آزمائش جمعرات کو شروع کی گئی۔
ہندوستان کے مرکزی بینک ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے گزشتہ 7 اکتوبر اور 19 نومبر کو اس سلسلے میں نوٹیفیکیشن جاری کیے تھے ۔ ڈیجیٹل کرنسی ایک قسم کی نقدی ہے جو ریزرو بینک نے الیکٹرانک شکل میں جاری کی ہے ۔ اس سے لوگوں کو پیسے کو زیادہ محفوظ طریقے سے استعمال کرنے میں سہولت ملے گی۔
آر بی آئی کے ذریعہ جاری کردہ اس کرنسی کے ذریعے لین دین اتنا ہی محفوظ اور قانونی ہے جتنا کہ اس وقت زیر گردش مختلف مالیت کے کرنسی نوٹ۔
ریزرو بینک کے مطابق پائلٹ پروجیکٹ کے تحت مرکزی بینک ڈیجیٹل روپیہ فی الحال آٹھ بینکوں کے ذریعے ملک کے چار میٹرو میں استعمال کیا جا رہا ہے ۔ آنے والے وقت میں اسے ملک گیر بنایا جائے گا۔
بینک ڈیجیٹل روپے میں لین دین کرنے والوں کے لیے ایک پرس بنائیں گے اور گاہک کی رقم کے مطابق ڈیجیٹل ٹوکن اس والٹ میں جمع کرائے جائیں گے ۔ والٹ میں جمع کردہ ان ٹوکن کو ادائیگی کے لیے استعمال کر سکے گا۔ اس والٹ سے ‘کیو آر’ کوڈ کے ذریعے ادائیگی کی جا سکتی ہے ۔
ابتدائی طور پر یہ مخصوص شہروں میں ایک مخصوص صارف گروپ (سی یو جی) میں شامل تجارتی اداروں اور صارفین کو ڈیجیٹل روپے میں لین دین کرنے کے قابل بنائے گا۔
فی الحال اس پروجیکٹ میں آر بی آئی نے ابتدائی طور پر اسٹیٹ بینک آف انڈیا، آئی سی آئی سی آئی بینک، یس بینک، آئی ڈی ایف سی بینک، بینک آف بڑودہ، یونین بینک، ایچ ڈی ایف سی بینک اور کوٹک مہندرا بینک کو ڈیجیٹل روپے کی تقسیم اور بٹوے کی ادائیگی جیسی خدمات فراہم کرنے کا اختیار دیا ہے ۔
ڈیجیٹل روپیہ پہلی آزمائش کے لیے ممبئی، نئی دہلی، بنگلورو اور بھونیشور میں متعارف کرایا جا رہا ہے ۔ اس کے بعد اس میں احمد آباد، گوہاٹی، گنگٹوک، حیدرآباد، اندور، کوچی، لکھنؤ، پٹنہ اور شملہ کے شہر بھی شامل ہوں گے ۔
اگر مرکزی بینک کا ڈیجیٹل کرنسی کا منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو پرنٹ شدہ نوٹوں کی ضرورت کم ہو سکتی ہے ۔