راولپنڈی// انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے کوچ برینڈن میک کولم نے پیر کو کہا کہ ان کی ٹیم پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں جارحانہ انداز کے ساتھ کھیلنا جاری رکھے گی۔
میک کولم نے پاکستان پہنچنے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا کہ ‘گھر سے باہر جیتنا سب سے بڑی کامیابی ہے جو آپ بطور ٹیسٹ کھلاڑی اور ٹیسٹ ٹیم حاصل کر سکتے ہیں۔’ ہم اس چیلنج کو سمجھتے ہیں جس کا ہمیں سامنا ہے، لیکن یہ اچھا ہے۔ اس لیے تو آپ کھیلنا چاہتے ہیں۔ آپ آسان چیلنجز نہیں چاہتے۔ میں واقعی پرجوش ہوں. مجھے نہیں معلوم کہ ہم سیریز جیت پائیں گے یا نہیں لیکن میں یہ دعویٰ کر سکتا ہوں کہ جب کپتان (بین اسٹوکس) 48 گھنٹوں میں یہاں آئیں گے تو وہ کہیں گے کہ سیریز ڈرا نہیں ہوگی۔
انگلینڈ 17 سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے جا رہا ہے اور یہ میک کولم کا بطور کوچ پہلا بیرون ملک دورہ بھی ہے۔
میک کولم۔اسٹوکس کی قیادت میں انگلینڈ نے کھیل کے طویل ترین فارمیٹ میں اپنے آخری سات میچوں میں سے چھ جیتتے ہوئے اپنا نقطہ نظر تبدیل کیا ہے۔
میک کولم نے کہاکہ ’’ہم یقینی طور پر میچ کو اختتام تک لے جانے کے لیے زور دیں گے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ لوگ میچ سے لطف اندوز ہو کر واپس جائیں۔ اگر ہم ہارے تو پتا چلے گا کہ پاکستان ہم سے بہتر کھیلا۔ مجھے امید ہے کہ ہم اچھا کھیلیں گے اور اگر ہم ہار گئے تو بھی ٹھیک ہے۔ ہم موقع، چیلنج اور مہمان نوازی کے منتظر ہیں۔ امید ہے کہ چند ہفتوں میں سب یہ کہہ رہے ہوں گے کہ یہ کیسا حیرت انگیز سیریز رہا ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آغاز یکم دسمبر سے راولپنڈی میں ہوگا۔ سیریز کے اگلے دو میچ بالترتیب 9 اور 17 دسمبر کو ملتان اور کراچی میں کھیلے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ “کھلاڑی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ یہاں بھرے اسٹیڈیم کے سامنے کھیلنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔ یہ ایک اچھا ماحول ہونے والا ہے، لہذا وہ واقعی پرجوش ہیں۔ ہم دنیا بھر کی ٹیسٹ کرکٹ سے یہی چاہتے ہیں، اسٹیڈیم بھرے ہوئے ہیں اور شائقین اپنی مقامی ٹیم کو سپورٹ کرتے ہیں۔ سڑکوں پر اس ماحول کا ہونا سب سے بڑی تعریف ہے۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ یہاں اسٹیڈیم بک ہوگئے اور ہم یہی چاہتے ہیں۔ کپتان چاہتے ہیں کہ وہ راک اسٹار بنے اور راک اسٹار بننے کے لیے آپ کو کھچا کھچ بھرے اسٹیڈیم کے سامنے کھیلنا ہوگا۔ ہمارے پاس ایسا کرنے کا موقع ہے۔
جب میک کولم سے پوچھا گیا کہ کیا انگلینڈ ہوم سیزن کی طرح کھیلے گا تو انہوں نے اعتراف کیا کہ کھیل میں کچھ تبدیلیاں ہوں گی۔
انہوں نے کہاکہ “میرے خیال میں (میچ کے دوران) ہمیں پتہ چل جائے گا کہ کھیل کیسا ہوگا۔ ہم جو کوشش کرتے ہیں وہ کنڈیشنز کے مطابق ہوتا ہے لیکن اگر ہمیں جارحانہ کرکٹ کھیلنے کا موقع دیا گیا تو ہم اس راستے پر جانے کی کوشش کریں گے۔