یقین کریں کہ ہمیں یاد نہیںہے اور… اور بالکل بھی یاد نہیں ہے کہ اپنے شہر خستہ کے میئر ‘ جنید متو صاحب اس وقت کس سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں… کوشش کی‘ ہم نے بہت کوشش کی ‘ لیکن یاد نہیں آرہا ہے کہ اس وقت میئر صاحب ‘ کس کے ہیں اور کس کے نہیں ہیں۔ان جناب نے اتنی سیاسی جماعتیں تبدیلی کی ہیں کہ گنتی کرنا مشکل ہے ۔صبح صبح میئر صاحب کا خیال اس لئے آیا کہ انہوں نے روز ِگزشتہ ایک پریس کانفرنس میں یہ بریکنگ نیوز دی ہے کہ نیشنل کانفرنس اور بی جے پی میں در پردہ کچھ چل رہا ہے … ان کی سنی جائے تو… تو نیشنل کانفرنس ‘ پردوں … سات پردوں کے پیچھے‘چوری چوری چپکے چپکے بی جے پی کے ساتھ کسی قسم کی الائنس بنانے کی کوشش کررہی ہے… ہمار ی اس ناسمجھ ‘ سمجھ میں یہ با ت سمجھ نہیں آ رہی ہے کہ یہ بریکنگ نیوز دے کر میئر صاحب اصل میں کہنا کیا چاہتے ہیں… اگر ان کی اس بات کو سچ مان لیا جائے اور واقعی میں نیشنل کانفرنس ایسی کوئی کوشش کررہی ہے اور… اور اگر اسے ایسا موقعے ملے تو وہ یقینا ایسی کوشش کریگی‘ تو … تو اس میں برا ہی کیا ہے ۔یہ ہم کشمیریوں کے ڈی این اے میں ہے … ایک بنیادی خرابی ہے کہ جب ہم خود بی جے پی کے ساتھ ہوتے ہیں تو ہمارا اور اس کا ساتھ جائز اور حلال ہوتا ہے… لیکن اگر کوئی اور کشمیری ‘ کشمیر کی کوئی سیاسی جماعت بی جے پی کے ساتھ تعلق استوار کرے تو … تو وہ تعلق ‘ وہ ساتھ ناجائز ‘ناپاک اور حرام بن ہو جاتا ہے … عمر عبداللہ صاحب جب بی جے پی کی مرکزی حکومت میں وزیر تھے تو یہ جائز تھا … لیکن جب مفتی صاحب نے اسی بی جے پی کے ساتھ ناطہ جوڑ دیا تو… تو یہ ناطہ ‘یہ تعلق حرام بن گیا … کیسے؟اپنے میئر صاحب این سی کی بی جے پی کے ساتھ الائنس بنانے کی کوشش کی بات جس لہجے میں کررہے ہیں ‘لگتا ہے کہ انہیں یہ کوشش‘ یہ مبینہ الائنس اچھا نہیں لگ رہاہے اور… اور اگر واقعی میں ایسا ویسا کچھ ہو جاتا ہے تو… تو میئر صاحب بھی اسے حرام ‘ ناجائز اور ناپاک قرار دینے میں آگے آگے ہوں گے… اس بات کے باوجود کہ جس عہدے پر یہ جناب خود براجمان ہیں‘ اس عہدے پر انہیں انگلی پکڑ کر پہلے کس نے بٹھایا … بٹھانے سے پہلے اور … اور بہت پہلے میئر کی کرسی کس نے ان کے نام پر مخصوص رکھنے کا اعلان کیا تھا اور… اور دن کے اجالے میں کیا تھا… لیکن کیا کیجئے گا ہمارے اس ڈی این اے…قومی ڈی این اے کاکہ ہمیں صرف دوسروں کی غلطیاں اور خامیاں نظر آتی ہیں… اپنی نہیں‘ بالکل بھی نہیں ۔ ہے نا؟