جموں//
سرمائی دارلحکومت جموں میں جمعرات کے روز ہوم گارڈس اہلکاروں نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج درج کیا۔
احتجاجی اپنے مطالبات کے حق میں جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے ۔
پولیس نے مظاہرین کے راج بھون جانے کے پروگرام کو ناکام بناتے ہوئے کئی ایک کو احتیاطی طور حراست میں لیا۔
اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے دفعہ ۳۷۰ہٹانے کے بعد ہمیں خوشی ہوئی تھی کہ ان ہمارے مسائل کو حل کیا جائے گا لیکن آج تک ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔
مظاہرین نے کہا کہ ہم۲۷سو ماہانہ تنخواہوں پر کام کرتے ہیں جس سے ہمارے گھر کا گذارہ نہیں چلتا ہے ۔
موصوف نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں بھی ملک کی باقی ریاستی کی طرح منیمیم ویجز دئے جائیں تاکہ کم سے کم ہم اپنے عیال کی کفالت کر سکیں۔
جاویداحمد نامی ایک احتجاجی نے کہا کہ سال ۲۰۱۵میں عدالت عظمیٰ نے ہمارے حق میں ایک حکمنامہ جاری کیا تھا لیکن اس کو چھ برس بیت جانے کے بعد بھی لاگو نہیں کیا جا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم آج وردیوں میں ملبوس سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہوئے ۔
احمد نے کہا کہ ہمارے ساتھ روا رکھی جا رہی نا انصافی کو دور کیا جانا چاہئے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک طرف میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا کی باتیں کی جا رہی ہیں جب کہ دوسری طرف ہم خالی کٹورے لے کر سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہوئے ہیں۔
نامہ نگار نے بتایا کہ جوں ہی احتجاجی مظاہرین نے راج بھون کی طرف پیش قدمی شروع کی تو پہلے سے تعینات جموں وکشمیر پولیس کے اہلکاروں نے اُن کا راستہ روکا اور اُنہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی جس دوران کئی ایک کو احتیاطی طورپر حراست میں بھی لیا گیا۔