جموں//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں آج یہاں اِنتظامی کونسل کی ایک میٹنگ منعقدہوئی جس میں گرام پنچایتوں ، بلاک سمیتوں اور ضلع پریشدوں کو اِنتظامی منظوری دینے کے اِختیارات کو منظوری دی جسے پنچایتوں کے اَپنے وسائل سے پورا کیا جائے گا۔
میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے شرکت کی۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے ترقیاتی عمل میں پی آر آئیز کی شمولیت کو فروغ دینے کیلئے پنچایتی راج اِداروں کو مالی طور پر مزید بااِختیار بنایا ہے ۔اِس فیصلے کے نتیجے میں گرام پنچایتوں کو ایک سے۵پانچ لاکھ روپے تک کے کاموں کی اِنتظامی منظور ی دینے کا اِختیار دیا گیا ہے ، بلاک سمیتوں کو۵سے۲۰لاکھ روپے تک کے کاموں کی اِنتظامی منظوری دینے کے اِختیارات سونپے گئے ہیں ۔
بیان کے مطابق ضلع پریشد کے پاس اَب ایک کروڑ روپے تک کی اِنتظامی منظوری دینے کے اِختیارات ہیں۔پی آر آئیز اے اے ، ٹی ایس اور اِی ۔ ٹینڈرنگ سے متعلقہ عمومی مالیاتی قواعد اور رہنما خطوط کے مطابق اخراجات اُٹھا سکیں گے ۔
یہ فیصلہ پی آر آئیز کو بااِختیار بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے کیوں کہ یہ انہیں اَپنی ترجیحات کا تعین کرنے اور پنچایتوں کو اَپنے وسائل سے کاموں کو بروقت اَنجام دینے میں ان کی مدد کرنے کے قابل بنائے گا۔
حکومت کاجموںوکشمیر یوٹی میں دیہی علاقوں کی جامع ترقی کو بڑھانے کے اَپنے مشن کے پس منظر میں ا،س فیصلے سے مالی معاملات میں خود اَنحصاری کو فروغ دینا ہے۔
انتظامی کونسل نے ایک اور فیصلے میں این ایف ایس اے اسکیم کے تحت ماہانہ بنیادوں پر ان کے مارجن کی وجہ سے ایف پی ایس ڈیلرز کے حق میں ایڈوانس ادائیگیوں کی تجویز کو منظوری بھی دی ۔
انتظامی کونسل نے ایف پی ایس ڈیلرز کے مارجن کے حساب سے۷۵ فیصد مرکزی حصہ کی ایڈوانس ادائیگیوں کو این ایف ایس اے اسکیم کے تحت ماہانہ بنیادوں پر ریوالونگ فنڈ ( فوڈ اناج ) اکاؤنٹ میں سے منظور کیا ۔
چونکہ این ایف ایس اے کے تحت حکومت ہند کے فنڈز کا بہاؤ باقاعدہ نہیں ہے اور اید پی ایس ڈیلرز کی طرف سے فیئر پرائس شاپ ڈیلرز کو ۱۸۰ روپے فی کوئینٹل کے حساب سے کمیشن کی ادائیگی کا مستقل مطالبہ کیا جا رہا تھا اس لئے اے سی کو کمیشن کے طور پر ادائیگی کرنے کا اختیار دیا گیا ۔