نئی دہلی/17 نومبر
دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کے طریقہ کار کے بارے میں ایک دو روزہ بین الاقوامی وزارتی کانفرنس، جس میں جائز اور ناجائز فنڈنگ کے راستوں بھی شامل ہیں، جمعہ کو یہاں شروع ہوگی اور اس میں 75 ممالک اور بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شرکت کریں گے۔
تیسری ’نو منی فار ٹیرر منسٹریل کانفرنس آن ٹیررازم فنانسنگ‘ کی میزبانی وزارت داخلہ کر رہی ہے اور امکان ہے کہ اس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سمیت دیگر بھی شرکت کریں گے۔
اس میں دہشت گردی اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے عالمی رجحانات، دہشت گردی کے لیے فنڈز کے رسمی اور غیر رسمی ذرائع کا استعمال، جس میں ’حوالہ‘ یا’ہنڈی‘ نیٹ ورکس کا استعمال، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور دہشت گردی کی مالی معاونت اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون جیسے متنوع موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دہشت گردوں کی مالی معاونت
وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ شریک ممالک اس بات پر بھی غور کریں گے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) اور دہشت گرد گروپوں اور دہشت گردوں کے بارے میں اقوام متحدہ کی فہرستوں کے ذریعہ لازمی معیارات کو مو¿ثر طریقے سے کیسے نافذ کیا جائے۔
وزارت داخلہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس کانفرنس کی میزبانی مودی حکومت کی طرف سے بین الاقوامی دہشت گردی کے مسئلہ کے ساتھ ساتھ اس لعنت کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی اور بین الاقوامی برادری میں اس مسئلہ پر بات چیت کو اہمیت دیتی ہے۔
توقع ہے کہ شاہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہندوستان کے عزم کے ساتھ ساتھ اس کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کے لیے اس کے سپورٹ سسٹم سے بھی آگاہ کریں گے۔
وزارت داخلہ کے ایک اور اہلکار نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد پیرس (2018) اور میلبورن (2019) میں ہونے والی پچھلی دو کانفرنسوں میں بین الاقوامی برادری کی طرف سے دہشت گردوں کی مالی معاونت سے نمٹنے پر بات چیت کو آگے بڑھانا ہے۔
اس میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے تمام پہلوو¿ں کے تکنیکی، قانونی، ریگولیٹری اور تعاون کے پہلوو¿ں پر بھی بات چیت شامل کرنے کا ارادہ ہے۔