جموں//
جموںکشمیر کے کشتواڑ ضلع کے مرہ علاقے میں بدھ کی شام کو ایک ٹاٹا سومو گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں چار خواتین سمیت ۸مسافر از جان ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق بدھ کی شام مرہ کشتواڑ میں اْس وقت سراسیمگی دوڑ گئی جب ایک ٹاٹا سومو تتا پانی مرہ کے نزدیک ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر گہری کھائی میں جاگری۔
نامہ نگار نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملتے پولیس ، فوج اور مقامی رضا کاروں نے ریسکیو آپریشن شروع کیا جس دوران آٹھ مسافروں کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے سبھی کو مردہ قرار دیا۔
ہلاک شدگان کی شناخت محمد امین شیخ ساکن چنجور مرہ، عمر گنائی شاہ ساکن ناو پچی مرہ، محمد عرفان ہجام ساکن قدیم مرہ ، آفاق احمد ہجام ساکن تاچھنا مرہ، صفورہ بانو ساکن انجر مرہ ، مزملہ بانو اور آسیہ بانو ساکنان یاردو مروہ کے بطور ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ علاقے میں ریسکو آپریشن ہنوز جاری ہے۔
دریں اثنا مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے مرہ کشتواڑ میں پیش آئے ٹریفک حادثے پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے متاثرین کے اہل خانہ کو بھر پور مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا۔
علاوہ ازیں جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کشتواڑ میں پیش آئے سڑک حادثے میں انسانی جانوں کے زیاں پر رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔
سنہا نے کہا’’میں نے ضلع انتظامیہ کو متاثرین کو تمام ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اس حادثے پر اظہار رنج و غم کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا’ ’کشتواڑ میں ہونے والے سڑک حادثے میں انسانی جانوں کے زیاں سے صدمہ ہوا‘‘۔ان کا مزید کہنا تھا’ ’میں نے ضلع انتظامیہ سے متاثرین کو تمام ممکن امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے‘‘۔
ادھر عوامی حلقوں نے ڈوڈہ اور کشتواڑ میں آئے روز پیش آرہے ٹریفک حادثات پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ٹریفک حادثات پر قابو پانے کی خاطرضلعی انتظامیہ کے پاس کوئی ٹھوس حکمت عملی ہی نہیں۔
عوامی حلقوں نے بتایا کہ کشتواڑ ااور ڈوڈہ میں آئے روز ٹریفک حادثات میں انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ان حادثات پر روک لگانے کی خاطر کچھ بھی نہیں کیا جارہا ہے۔عوامی حلقوں کا مزید کہنا ہے کہ ٹریفک محکمہ کس مرض کی دوا ہے یہ اْن کی سمجھ سے بالا تر ہے۔