سرینگر//
وادی کشمیر ہر موسم میں ایک منفرد و مختلف نظارہ پیش کرتی ہے اور موسم خزاں میں جب درختوں خاص کر بلند قامت چنار کے پتے رنگ بدل کر زمین پر گرجاتے ہیں تو ان دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لئے بھی ملک کے ہی نہیں بلکہ دنیا کے اطراف و اکناف سے سیاح یہاں آتے ہیں۔
موسم خزاں میں جب پتے درختوں سے جڑتے ہیں تو یہاں ہر سو زمین زرد چادر میں لپٹ جاتی ہے خاص کر وہ علاقے جہاں بلند قامت چنار کے درخت موجود ہیں۔
تفریحی مقامات جیسے مغل باغات نشاط باغ‘ شالیمارباغ، چنار باغ اور نسیم باغ جہاں دیو قامت چنار کے درخت موجود ہیں ، میں نظارہ سب سے زیادہ دلکش و دلپذیر ہوتا ہے جس سے لطف اندوز ہونے کیلئے مقامی لوگوں کے علاوہ سیاحوں کا تاننا بندھا رہتا ہے ۔
سیاح خاص کر غیر مقامی سیاح ان جگہوں کے نظاروں اور پتوں پر چلنے سے نکلنے والی پُر اثر موسیقی جیسی آوازوں سے محظوظ ہوجاتے ہیں۔
بنارس سے تعلق رکھنے والی نیتی پانڈے نامی ایک سیاح جو ایک مصنفہ ہیں، نے یو این آئی کو بتایا کہ میں موسم خزاں کا ایسا نظارہ صرف بالی ووڈ کی فلموں میں دیکھا تھا۔انہوں نے کہا’’زمین پر بچھے خوبصورت چنار درختوں کے پتے اپنی خوبصورتی کی مثال آپ ہیں اس دلکش نظارے کی کوئی دوسری مثال نہیں ہے ‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے اس موقعے کیلئے خاص لباس زیب تن کیا تاکہ میں اس لباس میں اس خاص جگہ پر تصویریں کھنچوا سکوں جو میرا ایک دیرینہ خواب تھا اور آج شرمندہ تعبیر ہوا۔
موصوفہ نے کہا کہ مغل باغات نشاط باغ اور شالیمار باغ اپنی خوبصورتی کے لحاظ سے بے مثال ہیں اور موسم خزاں میں تو یہاں کی خوبصورتی میں مزید چار چاند لگ جاتے ہیں۔
نشاط باغ میں دلی سے تعلق رکھنے والے ایک سیاح جس نے کشمیری روایتی لباس زیب تن کیا ہوا تھا اور اسی میں چنار درختوں کے پس منظر میں تصویریں کھنچوا رہا تھا، نے کہا کہ کشمیر اس موسم میں تو سب سے زیادہ خوبصورت ہے ۔
سیاح نے کہا کہ یہاں ہر موسم میں آنا چاہئے صرف موسم گرما میں ہی نہیں بلکہ موسم یہاں موسم خزاں میں بھی آنا چاہئے اور یہاں کے دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہونا چاہئے ۔
ایک اور خاتون سیاح نے کہا کہ یہاں ہوائی اڈے پر اتر کر سری نگر کی طرف سفر کرنے کے دوران ہی تو مجھے ہر چیز خوبصورت نظر آئی اور جب نشاط پہنچی تو میں دنگ ہو کر رہ گئی۔انہوں نے کہا کہ میں پہلی بار کشمیر آئی ہوں اور اب گلمرگ اور پہلگام جانے کا ارادہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا’’میں تو اب یہ بات تسلیم کرتی ہوں کہ جس نے زندگی میں کشمیر کی سیر نہیں کی اس نے کچھ بھی نہیں کیا۔‘‘