سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہا نے کہا ہے کہ یو ٹی اپنے نوجوانوں کی قابلیت کی وجہ سے سٹارٹ اپس میں سرفہرست ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شامل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
سنہا نے آج تین روزہ کشمیر ایکسپو کے اختتامی اجلاس خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں پچھلے چند برسوں کے دوران ملک میں اختراع کا ماحولیاتی نظام مضبوط ہوا ہے اور ہندوستان نے اسٹارٹ اپ کے میدان میں عالمی سطح پر اپنا مقام بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی بڑی وجہ ہر مرحلے پر اسٹارٹ اپس کے لیے مناسب مدد کے ذریعے پیدا کیا گیا ماحول اور ناکامی کے احیاء کے لیے فراہم کی گئی سہولیات ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ لاکھوں نوجوان اپنی آمدنی خود پیدا کر رہے ہیں اور اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کی وجہ سے ملازمتیں بھی حاصل کر رہے ہیں اور یہ نوجوان دنیا کا حال اور مستقبل ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ طویل المدتی کامیابی کے لیے نوجوان کاروباری افراد کو یہ سمجھنا ہو گا کہ اختراعات اور سٹارٹ اپ لوگوں اور معاشرے کے بارے میں ہیں نہ کہ صرف خیالات کے بارے میں۔
سنہانے کہا کہ دیہی شعبے میں ٹیکنالوجی اور اختراعات کو بروئے کار لانے کی زیادہ ضرورت ہے جس سے زندگی کا معیار بہتر ہو گا اور سماجی و اقتصادی ترقی میں اضافہ ہو گا ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کے اختراع خیالات کے بجائے لوگوں کے بارے میں ہے ‘لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ کسی آئیڈیا کو تجارتی مصنوعات میں تبدیل کرنے کیلئے ہمیں اختراع کرنے والوں اور اسٹارٹ اپ کاروباریوں کو صحیح ماحول اور مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے ۔
سنہا نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے تعلیمی اداروں میں انکیو بیشن سینٹر اسٹارٹ اپس کیلئے آئیڈیاز کی تعمیر اور پرورش میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ صرف ۸ برسوں میں ہندوستان نے۷۵ہزار اسٹارٹ اپس قائم کئے ہیں جن میں سے۵۰ فیصد ٹائر۲ اور ٹائر ۳ شہروں میں قائم کئے گئے ہیں جو ۴ لاکھ نوجوانوں کو براہ راست روز گار فراہم کرتے ہیں ۔
اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ نوجوان ہمیشہ سے ترقی پذیر ٹیکنالوجی کا لازمی حصہ رہے ہیں ‘سنہا نے کہا کہ ممکنہ نظریات اور نئے اسٹارٹ اپ نہ صرف اقتصادی ترقی اور پیداواری تنوع میں حصہ ڈالیں گے بلکہ پائیدار اور جامع ترقی میں بھی مدد کریں گے ۔