نئی دہلی//
وفاقی وزیر خزانہ ‘نرملا سیتا رمن نے آج کہا کہ ہندوستان نے حال ہی میں برطانیہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی پانچویں سب سے بڑی اقتصادی سپر پاور بن گئی ہے اور اگلے ۱۰سے۱۵سالوں میں عالمی اقتصادی چیلنجوں کے باوجود یہ ملک دنیا کی تیسری معاشی سپر پاور شامل ہو جائے گا۔
سیتا رمن نے یہ باتیں یہاں ہندوستان،امریکہ کاروبار اور اقتصادی مواقع پر ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
ہندوستان،امریکہ اقتصادی اور مالیاتی تعاون پر۹ویں میٹنگ کے موقع پر امریکی وزیر خزانہ ڈاکٹر جینیٹ ییلن کی قیادت میں ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اب عالمی اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ دونوں کے درمیان کثیر سطحی تعاون ہے ۔ دونوں ممالک باہمی اختلافات کو نظرانداز کرتے ہوئے تعاون کو فروغ دے رہے ہیں جس کی بنیاد پر دونوں ممالک کے درمیان تجارت۲۰۲۱میں ۱۰۰بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے ۔
ہندوستان کی ترقی کے اہم پہلوؤں کا ذکر کرتے ہوئے سیتا رمن نے کہا کہ اب وہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی گلوبل اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عالمی اقتصادی چیلنجز بدستور موجود ہیں اور ہندوستانی معیشت ان سے بچ نہیں سکتی۔ تاہم، ہندوستان معمول کے جنوب مغربی مانسون، حکومتی سرمایہ کاری، بہتر کارپوریٹ حالات، صارفین اور کاروباری جذبات کو مضبوط کرنے اور وبائی امراض کے خطرات کو کم کرنے کے بعد ترقی کی رفتار پر آگے بڑھ رہا ہے ۔
سیتا رمن نے کہا کہ ہندوستان دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت کے طور پر ابھرا ہے ۔ حال ہی میں برطانیہ کو ہندوستان نے پانچویں معاشی سپر پاور سے پیچھے دھکیل دیا ہے اور اگلے۱۰سے۱۵سالوں میں اس کا شمار دنیا کی تین بڑی سپر پاورز میں ہونے کا اندازہ ہے ۔