ہم نے سنا تھا کہ عشق میں حضرت انسان اندھا ہو جاتا ہے… اسے پھر کچھ دکھائی نہیں دیتا ہے… محبوبہ اور معشوقہ کے بغیر کچھ نظر نہیں آتا ہے…اور بالکل بھی نہیںنظر آتا ہے۔ ممکن ہے کہ ایسا ہی ہو‘ لیکن صاحب ایک اور بات بھی انسان کو اندھا بنا دیتی ہے… اگر کہیں اور نہیں تو جنوبی ایشیا کے ممالک میں ضرور بنا دیتی ہے اور… اور وہ بات‘ وہ چیز ہے کرکٹ … جی ہاں کرکٹ ۔ایک غلطی ‘ ایک خراب کا ر کردگی ‘ ایک ہار آپ کو ہیرو سے زیرو بنانے کیلئے کافی ہے… ہم یہ دیکھ رہے ہیں‘ اس کا مشاہدہ کررہے ہیں‘ اپنی آنکھوں سے اسے جاری ٹی ٹونٹی کرکٹ ورلڈ کپ میں ہوتا دیکھ رہے ہیں… پاکستان کا آغاز اچھا نہیں رہا اور پہلے کے ایک دو میچ اس نے کیا ہارے کہ ملک تو ملک سابق کرکٹ کھلاڑی بھی کھلاڑیوں کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گئے … بابر کیا اور رضوان کیا … ماضی حا ل میں ان کی شاندار کا ر کردگی کا کوئی پاس لحاظ نہیں رکھا گیا … یہ تو نیدر لینڈ کی مہر بانی سے پاکستانی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچ گئی جہاں اس نے نیوزی لینڈ کو ہراکر فائنل میں اپنی جگہ بنا دی اور… اور یوں کھلاڑیوں کی جان بچ گئی… لیکن… لیکن بھارتی کھلاڑی اتنے خوش نصیب کہاں… ایک گیم صرف ایک گیم میں ‘سیمی فائنل میں انہوں نے خراب کا رکردگی کا مظاہرہ کیا کیا کہ سابقہ کھلاڑیوں سے لے کر میڈیاتک‘ سب ان کی جان کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑے ہیں اور … اور سو فیصد پڑے ہیں ۔اور اس لئے پڑگئے ہیں کیونکہ عشق کے علاوہ دنیا کے اس حصے میں کرکٹ بھی لوگوں کو اندھا کردیتا ہے… اور جب وہ اندھے ہو جاتے ہیں تو… تو پھر انہیں کچھ نظر نہیں آتا ہے… وہ سب تو بالکل بھی جو انہیں نظر آنا چاہئے… یعنی وہ شاندار کا رکردگی جس کا مظاہرہ ان کی ٹیموں کے کھلاڑی ‘ ان کے قومی ہیروز سال بھر کرتے ہیں۔ہمارے بھی سال میں کئی برے دن آتے ہیں… کھلاڑی…کرکٹ کھلاڑیوں کے بھی برے دن آسکتے ہیں اور آتے ہیں… انگلینڈ کیخلاف سیمی فائنل بھی ایک برا دن تھا… اور ٹیم بری طرح سے ہار گئی … یقینا یہ ہار ہمیں بری لگی اور …اور جس طرح ہم ہار گئے وہ اور بھی زیادہ برا لگ… لیکن ایک دن ‘ ایک ہار ایسی بھی سہی… کہ… کہ جو ٹیم‘جو کھلاڑی ہمیں خوشیاں دیتے ہیں ایک آدھ بار اگر وہ ہمیں دکھی بھی کریں تو… تو پھر بھی وہ ہمارے ہیروز ہیں… قومی ہیروز۔اور اس لئے ہیں کیونکہ اچھا ہو گا کہ ہم صرف عشق میں اندھے ہو جائیں … کھیل میں نہیں ‘ کرکٹ میں نہیں… بالکل بھی نہیں ۔ ہے نا؟