نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ‘امت شاہ نے آج نئی دہلی میں ملک بھر کے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے افسران کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی اور ملک کی داخلی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
میٹنگ میں قومی سلامتی سے متعلق مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جن میں انسداد دہشت گردی، انتہا پسندی سے خطرہ، سائبر سکیورٹی سے متعلق امور، سرحد سے متعلقہ پہلوؤں اور سرحد پار عناصر سے ملک کی سالمیت اور استحکام کو درپیش خطرات شامل ہیں۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت سلامتی کے تمام پہلوؤں کو مضبوط بنا کر قوم کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے اور پچھلے آٹھ سالوں میں ملک کی داخلی سلامتی کو مضبوط بنانے کیلئے کئی اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔
امیت شاہ نے کہا کہ انٹیلی جنس بیورو نے آزادی کے بعد سے ملک میں امن قائم کرنے میں، بغیر کسی توقع کے، گمنام طور پر بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ دہشت گردی کے ساتھ ساتھ اس کے سپورٹ سسٹم کے خلاف بھی ہے، جب تک ہم ان دونوں کے خلاف سختی سے نہیں لڑیں گے‘دہشت گردی پر فتح حاصل نہیں ہو سکتی۔
امت شاہ نے معلومات کے تبادلے کے عمل کو مزید مضبوط بنانے اور انسداد دہشت گردی اور ریاستوں کی انسداد منشیات ایجنسیوں کے درمیان رابطہ بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی انتہا پسندی کے مالیاتی اور لاجسٹک سپورٹ سسٹم کو ختم کرکے اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں ملک کی ساحلی سلامتی کو بھی ناقابل تسخیر بنانا ہے اور اس کے لیے ہمیں چھوٹی اور الگ تھلگ بندرگاہ پر بھی گہری نظر رکھنی چاہیے۔
امت شاہ نے کہا کہ منشیات نہ صرف ملک کے نوجوانوں کو برباد کرتی ہے بلکہ اس سے کمایا جانے والا پیسہ ملک کی اندرونی سلامتی کو بھی متاثر کرتا ہے، اسی لیے ہمیں اس کی مکمل تباہی کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈرون کے ذریعے سرحد پار سے منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا ہوگا۔